کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 614
ہیں۔ دوسری طرف مسؤل کو اسلام سے ہی فارغ کر چکے ہیں جب یہ بات تھی تو اتنے لفافے ضائع کرنے کی ضرورت ہی کیا تھی ؟ اب آپ اپنے سوال کو اللہ تعالیٰ کے لیے نہ دہرائیں بلکہ اگلی منزل کا فکر کریں اور میرے مندرجہ ذیل سوالات کا جواب دیں ۔ (۱)آپ نے مجھے واضح طور پر اسلام میں داخل ہونے کی دعوت کیوں نہ دی ؟ (۲)آپ نے آیت مجیدہ﴿اِنَّ الدِّیْنَ عِنْدَ اللّٰه ِالاِسْلاَمُ﴾ اپنے تیسرے مکتوب میں لکھی تھی لیکن میں آپ کے باریک اور مناظرانہ رنگ کو نہ سمجھ سکا تو اگر آپ کے دل میں میری رتی بھر بھی خیر خواہی ہوتی تو آپ اپنے چوتھے یا پانچویں مکتوب میں پوچھ لیتے کہ امان اللہ میں نے اپنے مکتوب نمبر۳ میں آپ کو اسلام میں داخل ہونے کی دعوت دی تھی آپ نے اس کا کوئی جواب نہیں دیا آخر کیوں؟ حافظ صاحب ! مناظرے جیتنا کوئی بڑا کام نہیں ہے جس کے شوق میں آپ نے انسانیت کی بھلائی ہی کو پس پشت ڈال دیا ؟ میرے دل کا حال میرا رب جانتا ہے کہ میں نے جماعت المسلمین کو محض اللہ تعالیٰ کی رضا حاصل کرنے کے لیے قبول کیا ہے جیسا کہ بریلویت کو چھوڑ کر فرقہ اہلحدیث کو قبول کیا تھا مگر اس میں مجھے وہ چیز نہ مل سکی جس کی خاطر میں نے اپنے کنبے قبیلے کو چھوڑا تھا ۔ آپ کو بھی دل کے خلوص سے دعوت دی تھی اور وجہ بھی لکھی تھی مگر آپ کا تقویٰ آپ کے مناظرانہ رنگ پر غالب نہ آ سکا۔آپ سے کئی دفعہ گزارش کی ہے کہ آپ مجھے جماعت المسلمین کی کوئی بڑی خامی بتائیں تاکہ میں اسکی تحقیق کر سکوں مگر آپ نے دریا کو اپنی طغیانیوں سے موج کشتی کسی کی پار رہے یا درمیان۔ والا معاملہ کیا آپ کو تو مناظرہ جیتنا ہے سو آپ جیت گئے ۔ حافظ صاحب ! میرے نزدیک جماعت المسلمین کا رجسٹرڈ ہونا کوئی شرعی عیب نہیں ہے اگر اس کے علاوہ کوئی اور بڑی خامی آپ کو معلوم ہے تو اللہ تعالیٰ کی رضا اور آخرت کے خوف کی وجہ سے مجھے بتائیں؟ (۳) آپ نے مجھے اسلام میں داخل ہونے کی دعوت دی ہے ۔ میں اس دعوت کو قبول کرتے ہوئے آپ کو گواہ بنا رہا ہوں کہ میں مسلم ہوں ۔ اورچونکہ جماعت المسلمین کو حکومت پاکستان تسلیم کر چکی ہے باقی کوئی جماعت ایسی نہیں جس میں ایک مسلم انسان شامل ہو کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم﴿تَلْزَمُ جَمَاعَتَ الْمُسْلِمِیْنَ وَاِمَامَہُمْ﴾ پر عمل کر سکے ۔