کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 611
تو محترم ادھر ادھر کی باتیں یا ادھر ادھر کے سوال بنانے کا کوئی فائدہ نہیں آپ اصل سوال ’’جماعت المسلمین رجسٹرڈ میں شمولیت کی دعوت واقعی اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی دعوت ہے یا نہیں ؟‘‘ کا جواب دیں اور پوری عبارت لکھیں آخر جس بات کو آپ درست سمجھتے ہیں اس کے اظہار سے ڈرنا چہ معنی دارد؟ اللہ تعالیٰ نے فرمایا :﴿وَمَنْ یَّبْتَغِ غَیْرَ الْاِسْلاَمِ دِیْنًا فَلَنْ یُّقْبَلَ مِنْہُ وَہُوَ فِی الْاٰخِرَۃِ مِنَ الْخَاسِرِیْنَ[1] [اور جو چاہے سوا دین اسلام کے اور کوئی دین سو اس سے ہر گز قبول نہ ہو گا اور وہ آخرت میں خراب ہے] ابن عبدالحق بقلمہ سرفراز کالونی گوجرانوالہ۲۹/۸/۱۴۱۳ ھ بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم منجانب امان اللہ عبداللہ ناظم تبلیغ صوبہ پنجاب بخدمت جناب حافظ عبدالمنان صاحب مدرس جامعہ محمدیہ سلام علی من اتبع الہدیٰ جناب کا مکتوب موصول ہوا ۔ (۱)حافظ صاحب گزارش یہ ہے کہ ایک بات کو بار بار دہرانے سے کیا فائدہ ہے ؟ جب آپ میرے سوالات کا جواب دیں گے تو میں آگے قدم اٹھاؤں گا۔ (۲)جناب حافظ صاحب میں نے آپ کو جماعت المسلمین میں شمولیت کی دعوت دے دی ہے آپ کو حق نظرنہیں آتی یہ آپ کی اپنی مرضی ہے میں اس سلسلے میں آپ کی کوئی خدمت نہیں کر سکتا ۔ (۳)اگر آپ کے نزدیک جماعت المسلمین کو حکومت پاکستان کے رجسٹر میں درج کروانے سے حق نہیں رہی تو یہ آپ کی مرضی ہے ہم نے اپنا فرض ادا کر دیا اب اس سلسلے میں آپ کی گفتگو آپ کی شان کے خلاف ہے ۔ ہاں اگر جماعت المسلمین کے اندر کوئی اہم چیز ایسی موجود ہے جس کی وجہ سے آپ اسے قبول کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں تو وہ ضرور بتائیں اگر نہیں بتائیں گے تو قیامت کے روز یقینا آپ سے پوچھا جائے گا جماعت کا رجسٹرڈ ہونا میرے نزدیک کوئی غیر اسلامی کام نہیں ہے آپ کے علم میں اورکوئی اہم نقص یا خرابی ہے تو ضرور بتائیں ورنہ اس سلسلے میں مزید گفتگو فضول ہے اور آپ کی شان کے خلاف بھی ہے ۔ آپ نے اپنے تیسرے خط میں قرآن مجید کی ایک آیت لکھی اور اپنے خط نمبر۱۰ میں یہ لکھا کہ میں آپ کو اسلام
[1] [آل عمران ۸۵ پ۳]