کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 605
ہوں اسی طرح اب میرا عمل ہے ۔ میرے پاس نہ اتنا علم ہے اور نہ اتنی بلند سوچ ہے کہ آپ جیسے عالم دین کو مطمئن کر سکوں ہاں مجھ پر ایک ذمہ داری تھی الحمد ﷲ وہ میں نے پوری کر دی ہے میرا کام تمام ہو چکا ہے میں آپ کے ساتھ ﷲ محبت کا دعویدار ہوں ۔ خطرہ تھا کہ کل قیامت کے روز آپ میرا گریبان نہ پکڑ لیں۔ تو میں نے آپ کو جماعت المسلمین میں شمولیت کی دعوت پہنچا دی ہے آپ مطمئن ہوں یا نہ ہوں اس سے مجھے کوئی واسطہ نہیں ہے ۔ ہاں آپ کے پاس جتنا علم ہے اگر میرے پاس بھی ہوتا تو پھر ممکن ہوتا کہ آپ کی یہ تمنا بھی پوری کرنے کی کوشش کرتا ۔بہرحال آپ فرض کریں کہ میں آپ کے ساتھ ﷲ محبت کرتا ہوں اس بنیاد پر بھی آپ پر ضروری تھا کہ آپ مناظرانہ تحریر سے ہٹ کر جماعت المسلمین میں جو غیر اسلامی اشیاء آپ دیکھ چکے ہیں وہ تحریر کرتے اور اس کے مقابلہ میں جماعت اہلحدیث کی خوبیاں بیان فرما کر میری خیر خواہی فرما دیتے صد افسوس کہ آپ میرے ساتھ کوئی خیر خواہی نہ کرسکے ۔
راقم السطور : امان اللہ مسلم آئرن سٹور چونیاں روڈ حجرہ شاہ مقیم ضلع اوکاڑہ ۱۳/۵/۱۳ ھ
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم
از عبدالمنان نور پوری بخدمت جناب امان اللہ صاحب حفظہما اللہ تعالیٰ وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
امابعد ! آپ اپنے اس مکتوب میں لکھتے ہیں ’’میں نے آپ کو جماعت المسلمین میں شمولیت کی دعوت پہنچا دی ہے آپ مطمئن ہوں یا نہ ہوں اس سے مجھے کوئی واسطہ نہیں ہے‘‘ ۔
تو محترم یہ بات تسلیم کہ آپ کو میرے مطمئن ہونے یا نہ ہونے سے کوئی واسطہ نہیں تاہم دو ٹوک الفاظ میں اتنی بات تو واضح فرما دیں کہ ’’جماعت المسلمین رجسٹرڈ میں شمولیت کی دعوت واقعی اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی دعوت ہے یا نہیں ؟‘‘ آخر خیر خواہی بھی فرما رہے ہیں مجھے مطمئن نہ کریں خود تو مطمئن ہوں اور اگر آپ مطمئن ہیں تو پھر مذکور بالا سوال کا ہاں یا نہ میں جواب دینے میں کون سی رکاوٹ ہے ؟ ابن عبدالحق بقلمہ سرفراز کالونی گوجرانوالہ۲۹/۵/۱۴۱۳ ھ
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم
من امان اللہ بخدمت جناب حافظ عبدالمنان صاحب سلام علی من اتبع الہدیٰ
آپ کا خط ملا جواب حاضر ہے ۔
(۱)جماعت اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے بنائی اور اسی نام سے بنائی جو اللہ تعالیٰ نے رکھا ’’جماعت المسلمین‘‘ اس میں