کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 600
میں سے کوئی وجہ غلط ہو تو پھر ہم مجرم ہیں ۔ آپ نے کتاب اللہ سے ایک آیت تحریر فرمائی ہے اس کے متعلق عرض یہ ہے کہ : (۱)الحمد ﷲ میں آپ کو ہر قسم کے فرقہ وارانہ مذہب سے ہٹ کر صرف اسلام کی دعوت دے رہا ہوں ۔ (۲)صالح عمل کی بھی ان شاء اللہ کوشش جاری ہے ۔(۳) اور من المسلمین کی شرط مکمل طور پر بحمد اﷲ موجود ہے ۔ راقم السطور : ابو الاحسان امان اللہ ۲۰ ربیع الاول ۱۴۱۳ ھ بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم از عبدالمنان نور پوری بخدمت جناب امان اللہ صاحب حفظہما اللہ تعالیٰ وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ اما بعد ! آپ نے اپنے اس تیسرے مکتوب میں میرا سوال اس طرح نقل کیا ہے ’’کیا جماعت المسلمین کی دعوت واقعی اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی دعوت ہے‘‘ ؟ تو محترم میرا سوال یہ نہیں میرا سوال وہی ہے جو میں اپنے پہلے اور دوسرے مکتوب میں لکھ چکا ہوں چنانچہ ایک دفعہ اسے پھر دہرا دیتا ہوں تو سنیں میرا سوال یہ ہے ’’آپ اس بات کی وضاحت فرمائیں آیا جماعت المسلمین رجسٹرڈ میں شمولیت کی دعوت واقعی اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی دعوت ہے‘‘ ؟ تو آپ سے گزارش ہے آپ میرے اس سوال کا جواب دیں اور یہ سوال آپ کے مجھے جماعت المسلمین میں شمولیت کی دعوت دینے کی وجہ سے کیا گیا ہے اس لیے آپ محسوس نہ فرمائیں ۔ ﴿اِنَّ الدِّیْنَ عِنْدَ اللّٰه ِالْاِسْلاَمُ[1] ابن عبدالحق بقلمہ سرفراز کالونی گوجرانوالہ۲۴/۳/۱۴۱۳ ھ بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم منجانب امان اللّٰه عبد اللّٰه بخدمت جناب حافظ عبدالمنان صاحب سلام علی من اتبع الہدیٰ جناب کا تیسرا مکتوب گرامی موصول ہوا آپ جناب نے لکھا ہے ’’آپ اس بات کی وضاحت فرمائیں آیا جماعت المسلمین رجسٹرڈ میں شمولیت کی دعوت واقعی اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی دعوت ہے ؟‘‘ بندہ نے جو سوال درج کیا تھا وہ آپ نے بھی درج فرمایا ہے ’’کیا جماعت المسلمین کی دعوت واقعی اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی دعوت ہے ؟‘‘ جناب محترم ! آپ محسوس نہ کریں آپ کے سوالات میں تضاد پیدا ہو چکا ہے ۔ آپ جناب نے
[1] [آل عمران ۱۹ پ۳]