کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 572
(۲)روایت احادیث میں بھی اجتہاد وفہم کا دخل ہے اس لیے بعض روایات میں ایک دوسرے کی تغلیط بھی صحابہ نے کی ہے ، روایت بالمعنی بھی بلاشک ایک قسم کا اجتہاد ہی ہے تو کیا اس صورت میں ان روایات کو خارج از شریعت قرار دیا جائے گا ؟ (۳)حدیث کی تصحیح کے اصول مستنبط اور اجتہادی ہیں ان کی تطبیق بھی اجتہاد ہے اور وہ غلبہ ظن جس کی پاداش میں ائمہ کے تمام اجتہادات بیک قلم خارج از شریعت قرار دیے جا رہے ہیں ذخیرہ حدیث میں بھی پایا جاتا ہے ۔ مقدمہ ابن صلاح کی یہ عبارت آپ کو تو حفظ ہو گی ’’وَمَتَی قَالُوْا ہٰذَا حَدِیْثٌ صَحِیْحٌ فَمَعْنَاہُ اَنَّہُ اتَّصَلَ سَنَدُہُ مَعَ سَائِرِ الْاَوْصَافِ الْمَذْکُوْرَۃِ وَلَیْسَ مِنْ شَرْطِہِ اَنْ یَکُوْنَ مَقْطُوْعًا بِہِ فِی نَفْسِ الْاَمْرِ…‘‘ الخ (۴)آحاد کی تصحیح وتضعیف ایک اجتہادی امر ہے ’’خطا کا پہلو‘‘ اس میں بھی موجود ہے بایں ہمہ اس سے اثبات اصل شریعت کا روا رکھا گیا ہے تو اجتہاد سے حکم شریعت کیوں معلوم نہیں کیا جا سکتا ؟ باب قیاس اور باب نقل کا فرق مزید واضح فرمائیں؟ (۵)اگر مختلف فقہائی نسبت سے شریعت حنفی شریعت مالکی کہا جائے گا تو اختلاف محدثین پر بھی یہ پھبتی کی جا سکتی ہے ۔ خصوصاً جبکہ محدثین کے اختلاف کا اثر براہ راست ’’شریعت‘‘ پر ہو گا ۔ (۶) غیر منصوص مسائل شریعت کاملہ میں کوئی حکم رکھتے ہیں یا نہیں ۔ اگر ان کا کوئی حکم ہے تو کیا نام دیا جائے؟ ( ۷) کیا تمام مسائل اجتہادیہ کو بیک قلم خارج از شریعت قرار دینے کی بجائے یہ ممکن نہیں کہ ہم ان کے درجات مقرر کریں ۔ اصول شریعت سے مطابقت رکھنے والے احکام شرعی ہوں اور دوسرے سے متامل فیہ۔ آپ کا شاگرد : عبدالحمید ازہرؔ ج: (۱) آپ کا یہ سوال بتا رہا ہے کہ آپ بھی تعبیر واجتہاد کا دو قسموں کی طرف منقسم ہونا تسلیم کرتے ہیں ۔ i۔ صائب تعبیر واجتہاد۔( ii)۔ خاطی تعبیر واجتہاد ۔ اس دوسری قسم کو تو آپ بھی شریعت نہیں سمجھتے رہی پہلی قسم تو وہ بھی شریعت نہیں کیونکہ شریعت تو وہ چیز ہے جس کے مطابق وموافق ہونے کی وجہ سے اس تعبیر واجتہاد کو صائب قرار دیا گیا ۔ (۲) روایت احادیث میں فہم کا دخل تو ضرور ہے جبکہ اجتہاد کا روایت حدیث میں دخل ہونا محل نظر ہے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا بعض روایات میں ایک دوسرے کو تغلیط کرنا تو اس بات کا بین ثبوت ہے کہ وہ روایات کو شریعت نہیں سمجھتے تھے ورنہ وہ ان کی تردید وتغلیط نہ فرماتے کیونکہ کوئی ادنیٰ سے ادنیٰ مسلمان بھی شریعت کی تغلیط نہیں کرتا روایت بالمعنی میں الفاظ شریعت کا معنی بیان کیا جاتا ہے جس کا تعلق فہم کے ساتھ ہے نہ کہ اجتہاد وقیاس کے ساتھ لہٰذا اس کو اجتہاد کا نام دینا