کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 569
نظریہ ہے ؟ آیا اس کو بھی غلط یا جھوٹی کہنے کو تیار ہیں ۔ نعوذ باللہ من ذالک ۹/۵/۱۴۰۷ ھ
س: (۱) دین میں ہر نئی چیز بدعت ہے تو پھر بتائیں ۔ نماز تراویح باجماعت ، نماز جمعہ کے لیے دو اذانیں ، حضور کی قبر پر گنبد ، قرآن پاک کا یک جا کرنا ، قرآن پر اعراب اور ترجمہ ، مسجدوں پر مینار ، وغیرہ یہ باتیں اس لیے تحریر کی ہیں کیونکہ بدعتی اکثر اسی طرح کے سوالات کر کے اپنی بدعت (عید میلاد) وغیرہ کو ترویج دیتے ہیں ۔ اور قل ، دسواں ، چالیسواں کو بدعت حسنہ کا نام دے کر کارثواب سمجھتے ہیں ۔
(۲) قرآن مجید اور حدیث مبارکہ میں مردہ کے لیے دعا کرنا اور مردہ کو دعا کا مستحق ہونا ثابت ہے مردہ کو اپنے پچھلوں (زندوں) کی طرف سے دعا کا یا صدقہ خیرات کا مستحق ہونا مسلمہ ہے ۔ اس میں کوئی شک نہیں تو پھر اہتمام سے صدقہ خیرات کرنا یا مردہ کے لیے دعا کے لیے ہاتھ اٹھانا کون سی بدعت ہے ۔ تھوڑی سی وضاحت کریں ؟ رحمت علی انصاری 21/9/93
ج: (۱،۲) نماز تراویح باجماعت تین راتیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عمل اور پورا رمضان المبارک آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قول سے ثابت ہے ۔ قرآن مجید کو بااعراب اور باترتیب پڑھنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے تو اس میں اس کو لکھنے اور یکجا کرنے کا ثبوت بھی مہیا ہو جاتا ہے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قرآن مجید خود لکھوایا کرتے تھے ۔ قرآن مجید اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث کے عالمگیر ہونے سے ترجمہ کا ثبوت نکل آتا ہے کیونکہ غیر عرب اکثر بغیر ترجمہ سمجھنے سے قاصر ہیں :﴿وَأُوْحِیَ اِلَیَّ ہٰذَا الْقُرْاٰنُ لِأُنْذِرَکُمْ بِہٖ وَمَنْ بَلَغَ﴾(۱) [اور یہ قرآن میری طرف اس لیے وحی ہوا ہے کہ میں تم کو اور جسے یہ پہنچے اس کے ذریعے عذاب سے ڈراؤں]﴿قُلْ یٰٓأَیُّہَا النَّاسُ اِنِّیْ رَسُوْلُ اللّٰه ِاِلَیْکُمْ جَمِیْعًا﴾(۲) [کہہ دو اے لوگو میں تم سب کی طرف اللہ کا رسول ہوں]﴿بُعِثْتُ اِلَی النَّاسِ عَامَّۃً﴾(۳) [مجھے تمام لوگوں کی طرف بھیجا گیا ہے] باقی گنبد کمرہ کی ایک صورت ہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر کمرہ میں بنائی گئی تھی نہ کہ قبر پہلے اور اس پر کمرہ بعد میں باقی آپ کی قبر بدستور کچی ہے ۔ باقی مسجدوں پر مینار بنانے والے بھی اس کو دین میں شامل نہیں سمجھتے ۔ باقی جمعہ کی دوسری اذان کا حکم وہی ہے جو عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کے سفر میں پوری نماز پڑھنے اور ان کے حج وعمرہ اکٹھا ایک سفر میں کرنے سے منع کرنے کا حکم ہے یہ بھی تو آخر عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ سے ثابت ہیں بریلوی لوگ ان دو چیزوں کو کیوں تسلیم نہیں کرتے ؟ میت کے لیے صدقہ ودعا میں تخصیص تاریخ وجگہ واجتماع اور ہیئت کذائی کتاب وسنت