کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 565
س : وحی کی کتنی قسمیں ہیں ؟ حافظ محمد فاروق تبسم
ج: اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں فرمایا ہے :﴿وَمَا کَانَ لِبَشَرٍ أَنْ یُّکَلِّمَہُ اللّٰه إِلاَّ وَحْیًا أَوْ مِنْ وَّرَآئِ یْ حِجَابٍ أَوْ یُرْسِلَ رَسُوْلاً فَیُوْحِیَ بِإِذْنِہٖ مَا یَشَآئٌ﴾(۱) [اور نہیں طاقت کسی آدمی کو کہ بات کرے اس سے اللہ مگر وحی سے یا پردے کے پیچھے سے یا بھیجے فرشتہ پیغام لانے والا پس جی میں ڈال دیوے ساتھ حکم اس کے کے جو کچھ چاہتا ہے] کتاب وسنت میں وحی کی جتنی بھی صورتیں آئی ہیں وہ تمام کی تمام اس آیت کریمہ میں مذکور تین قسموں کی طرف ہی راجع ہیں ۔ ۳/۱۲/۱۴۱۹ ھ
س : (۱)کون سی حدیث پر عمل کرنا چاہیے ۔ صحیح ، حسن ، ضعیف یا اور بھی قسمیں جو بتائی جاتی ہیں ۔ ان پر کیونکہ جن حدیثوں پر اہل حدیث عمل کرتے ہیں اہل سنت بریلوی کہتے ہیں وہ ضعیف ہیں اور جس پر وہ عمل کرتے ہیں ہم ان کو ضعیف کہہ دیتے ہیں آخر حدیث حدیث ہی ہے کچھ لوگ کہتے ہیں کہ بس حدیث پر عمل کرو چاہے کوئی صحیح ہو یا ضعیف وضاحت فرمائیں ؟
(۲) صحاح ستہ کے علاوہ بہت سی احادیث کی کتابیں ہیں مثلاً طبرانی ، طحاوی ، نیل الاوطار ، بلوغ المرام ، کنز العمال وغیرہ وغیرہ کونسی کتابیں ہیں کیونکہ اہل سنت بریلوی طحاوی کا اکثر اور اہل حدیث بلوغ المرام کے حوالے بتا تے ہیں وضاحت فرمائیں ؟
محمد سلیم بٹ
ج: (۱) ہر متواتر یا صحیح یا حسن حدیث پر عمل ہو گا بشرطیکہ منسوخ نہ ہو اہل علم کے اختلاف کی صورت میں تعصب کو بالائے طاق رکھ کر دلائل کی روشنی میں تحقیق ہو گی اہل حدیث ، دیوبندی اور بریلوی میں سے جس کی پیش کردہ حدیث صحیح یا حسن ہو گی اس پر عمل ہو گا ۔ (۲) کتب حدیث سینکڑوں ہیں حدیث کسی کتاب میں ہو اگر صحیح یا حسن ہے تو اس پر عمل ہو گا ۔
۱۸/۱۰/۱۴۱۵ ھ
س : حدیث قدسی اور عام حدیث میں کیا فرق ہے اور ان کی تعریفات کیا ہیں حدیث قدسی اور قرآن پاک میں کیا فرق ہے کیا حدیث قدسی کے الفاظ ومعانی دونوں اللہ کی طرف سے ہوتے ہیں جبکہ قرآن پاک کے الفاظ اور معانی تو دونوں اللہ کی طرف سے ہوتے ہیں کیا ان میں فرق متلو اور غیر متلو کا ہے اس کے علاوہ حدیث قدسی کے مقابلہ میں قرآن پاک کو کون کون سے امتیاز حاصل ہیں ؟
حافظ محمد فاروق تبسم تقویۃ الاسلام لاہور