کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 563
ہے البتہ کئی چیزیں اس کے اندر اسلام کی بھی لے لی گئی ہیں پھر انگریزی قانون کو بزور بازو مسلط کیا گیا تھا اور کیا گیا ہے جبکہ شریعت بل یا قانون حنفی یا قانون شیعی کے متعلق آزادانہ رائے لی جا رہی ہے اور دی جا رہی ہے لہٰذا قانون حنفی یا جعفری کو قانون انگریزی پر قیاس کرنا درست نہیں بعض حضرات کا کہنا کہ ہم نے حنفیت یا جعفریت کو شریعت بل سے نکال دیا ہے ۔صحیح نہیں آپ شریعت بل ایک دفعہ پھر پڑھیں آپ کو پتہ چل جائے گا ان شاء اللہ آپ نے لکھا ’’ایک دیوبندی عالم کہتا ہے کہ ہم پوری طرح سے قرآن وحدیث پر نہیں چل سکتے‘‘ ان بزرگوں سے پوچھیں پھر اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم کو قرآن وحدیث پر چلنے کو کیوں کہا ؟ جبکہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے :﴿لاَ یُکَلِّفُ اللّٰه نَفْسًا اِلاَّ وُسْعَہَا﴾1 [اللہ تکلیف نہیں دیتا کسی کو مگر جس قدر اس کی طاقت ہے] نیز ان سے پوچھیں آیا وہ قانون حنفی پر پوری طرح چل رہے ہیں یا چل سکتے ہیں ؟ لا محالہ اس دوسرے سوال کا جواب نفی میں ہے تو پھر انہیں قانون حنفی کا مطالبہ بھی چھوڑ دینا چاہیے۔ ۱۸/۲/۱۴۰۸ ھ
س : شریعت بل کی مخالفت کرنا شرعی طور پر جائز ہے کہ نہیں ؟ عبدالواحد گرجاکھ
ج: شریعت کے موافق دفعات کی حمایت شرعاً ضروری ہے ۔ ۱/۶/۱۴۰۷ ھ
س: ایک دیوبندی عالم سے ایک حدیث کی تشریح سنی کہ جس میں حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام نے فرمایا ’’میری امت تہتر فرقوں میں بٹ جائیں گی صرف ایک فرقہ جنت میں جائے گا وہ جس پر میں اورمیرے صحابہ رضی اللہ عنہم عمل کرتے ہیں‘‘
اب وہ عالم تشریح کرتے کہتا ہے کہ اب ایمان اللہ تعالیٰ ، اس کے رسولوں ، کتابوں اور فرشتوں پر سب رکھتے ہیں اس لیے قیامت کے دن اللہ تعالیٰ ہر فرقے میں سے کچھ لوگ جنہوں نے نبی اور صحابہ رضی اللہ عنہم والا طریقہ اپنایا ہو گا ان کو نکال لے گا اور ایک نیا فرقہ جنت میں جائے گا کیا یہ تشریح درست ہے ؟ حافظ محمد فاروق
ج: اہل اسلام وایمان کے تمام فرقوں میں سے وہ اشخاص جو کتاب وسنت کے اعتقاداً ، قولاً اور عملاً پابند ہیں سب کے سب ناجی ہیں خواہ وہ اہل حدیث ہوں خواہ دیوبندی خواہ بریلوی خواہ کوئی اور اسی نتیجہ پہ پہنچے گا ہر کوئی جو کرے قرآن وحدیث پہ غور خوب سمجھ لو ذہن نشین کر لو اس کو فی الفور۔ ۲۴/۶/۱۴۲۰ ھ
س : کیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع ضروری نہیں ؟ جاوید ولد قائم دین غوری ضلع اوکاڑہ
ج: جن امور میں کتاب وسنت سے آپ کا اتباع ترک کرنے کی اجازت وارد ہو چکی ہے ان میں آپ کا اتباع