کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 561
پانے والا ) ہو اور چھوڑنے والا مذموم (گناہ پانے والا) نہ ہو اس مندوب کو مرغب فیہ ، مستحب ، نفل، تطوع ، احسان اور سنت بھی کہا جاتا ہے ۔ نوٹ : فرض ، شرط اور سنت کے مذکورہ بالا معانی سے ان تینوں کا باہمی فرق واضح ہے ۔ھذا ما عندی و اللّٰه اعلم ۲۸/۵/۱۴۰۶ ھ س : السُنَنُ الْمَہْجُوْرَۃُ (وہ سنتیں جو چھوڑ دی گئی ہیں) کون کون سی ہیں اور ان کے دلائل بھی بتا دیں؟ محمد یوسف ضیاء مدینہ منورہ ج: ’’سنن مہجورہ‘‘ ہیں تو بہت زیادہ مگر جس انداز سے آپ پوچھ رہے ہیں انہیں اس انداز میں لکھنے کے لیے کافی وقت درکار ہے لیکن بوجہ مصروفیت اتنا وقت نکالنا مشکل ہے اس لیے نیچے چند ایک سنن مہجورہ کے ذکر پر اکتفا کرتا ہوں ۔ (۱)’’اَلْمَسْحُ عَلَی النَّعْلَیْنِ‘‘ [جوتوں پر مسح]1 (۲)’’زِیَادَۃ ’’وَبَرَکَاتُہُ‘‘ فِیْ تَسْلِیْمِ الصَّلاَۃِ‘‘ [نماز سے سلام پھیرتے ہوئے وبرکاتہ کا اضافہ]2 (۳)’’جَعْلُ الْقَدَمِ الْیُسْرٰی بَیْنَ الْفَخِذِ وَالسَّاقِ فِی جُلُوْسِ الصَّلاَۃِ‘‘ [نماز میں بیٹھنے کے دوران بائیں پاؤں کو ران اورپنڈلی کے درمیان کرنا](۳) ۔ (۴) ’’اَلصَّلاَۃُ حَالَ الْاِنْتِعَالِ‘‘ [جوتا پہن کر نماز پڑھنا](۴) (۵)’’اَلنَّہْیُ عَنِ الْاِنْتِعَالِ قَائِمًا‘‘ [کھڑے ہو کر جوتا پہننا منع ہے](۵) ۷/۴/۱۴۱۲ ھ س: اپنی برادری یا قوم میں سنت کی ترویج کے لیے تبلیغ کے سلسلہ میں احسن طریق اور خوش اخلاقی ، نرمی کی ضرورت ہوتی ہے ۔ کیونکہ کسی کو قائل کرنا بڑا مشکل مسئلہ ہوتا ہے ۔ اور خطرہ یہ ہوتا ہے کہ کہیں دوسروں کو راہ راست پر لاتے لاتے خو دنہ بھٹک جائیں ۔ بعض اوقات ان کی مسجد میں ان کے امام کے پیچھے نماز پڑھنی پڑتی ہے ۔ ان کی کچھ بات مانیں گے تو تب وہ راغب ہوں گے ۔ ورنہ اگر صرف ہم اپنی منوانے کی کوشش کریں گے تو وہ قطعاً سننے کو تیار نہیں ہوں گے ۔ تو برائے مہربانی تبلیغ کے سلسلہ میں تھوڑی سی بات بتا دیں ۔ تاکہ ذہنی پریشانی دور ہو جائے ۔ اور صرف اپنے تک دین کو محدود نہ رکھیں ۔ شکریہ ایم رحمت علی انصاری رسول نگر ضلع گوجرانوالہ