کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 552
مَوْطِئًا یَّغِیْظُ الْکُفَّارَ﴾ [اور نہیں قدم رکھتے کہیں جس سے کہ خفا ہوں کافر ] 1 سے حربی کفار کی عورتوں کے ساتھ زنا کے جواز کا استنباط ۔ (۴) ظاہر بات ہے کہ کسی حدیث کی تصحیح یا تضعیف مندرجہ بالا اجتہاد کی تعریف کی روشنی میں اجتہادی امر نہیں تفصیل کے لیے آپ رسالہ ارشاد النقاد کا مطالعہ فرمائیں ۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم ۱۷/۴/۱۴۱۲ ھ آپ کے تازہ سوالات کے جواب ترتیب وار مندرجہ ذیل ہیں ۔ (i)بعض ضعیف روایتوں کا درجہ بے سند روایت سے فرو تر اور بعض کا بہتر ہوتا ہے اس کے باوجود ضعیف روایت کیسی بھی ہو حجت نہیں ہوتی تا آنکہ اس کا ضعف ختم نہ ہو جائے ۔ (ii)صاحب مشکوٰۃ نے حدیث کے آخر میں ان کتابوں کے حوالے بھی لکھے ہیں جن کتابوں میں حدیث باسند بیان کی جاتی ہے مثلاً بخاری، مسلم ، ابوداود ، ترمذی ، نسائی ، ابن ماجہ ، دارمی ، احمد ، مالک ، شافعی ، بیہقی ، شرح السنہ ، رزین وغیرہ لہٰذا احادیث مشکوٰۃ کو بے سند کہنا غلط ہے جبکہ آپ کی پیش کردہ روایت ’’یا جابر‘‘ الخ کی بابت آپ نے ابھی تک کسی ایسی کتاب کا نام تک نہیں لیا جس میں اس کی سند بیان کی گئی ہو خواہ ضعیف ہی ہو ۔ (iii)اضافی اور حقیقی اولیت کے لفظ میں نے استعمال نہیں کیے جن بزرگوں سے آپ نے یہ لفظ سنے ہیں ان سے دریافت فرما لیں اگر کسی کتاب میں پڑھے ہیں جس کے مؤلف اللہ کو پیارے ہو چکے ہیں تو پھر وہ پوری عبارت ارسال کریں جس میں یہ لفظ استعمال ہوئے ہیں ۔ (iv)قلم کے اول مخلوق ہونے کی تصریح تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما دی ہے لہٰذا جس چیز پر لکھا گیا اسے قلم کے بعد پیدا کیا گیا ہے نہ کہ پہلے لہٰذا قلم اول مخلوق ہی رہا ۔ (v) ہاں کہا ہے لیکن اس وقت مجھے ان کے نام مستحضر نہیں الخصائص کبری للسیوطی کا حاشیہ اور قاضی سلیمان منصور پوری کے رسالہ استقامت کا مطالعہ فرمائیں ۔ ۸/۵/۱۴۱۲ ھ س: اگر کسی سے قرآن پاک گر جائے تو اس کے بارے میں کیا حکم ہے کہتے ہیں کہ اگر قرآن ہاتھ سے گر جائے تو اس کے برابر آٹا وغیرہ دیا جائے ؟ محمد سلیم بٹ ج: کتاب وسنت میں اس کا کوئی کفارہ بیان نہیں ہوا اس لیے توبہ واستغفار ہی کافی ہے ہاں صدقہ کا گناہوں کا