کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 543
اور اس کو وہاں سے روزی پہنچاتا ہے جہاں سے اس کو گماں بھی نہیں ہوتا اور جو کوئی اللہ پر بھروسہ رکھے تو وہ اس کو کافی ہے اللہ تو اپنا کام ضرور پورا کرنے والا ہے بے شک اللہ تعالیٰ ہر چیز کا اندازہ ٹھہرا چکا ہے]
(۳) ان کی کمائی کا حال مندرجہ بالا دلائل سے جتنا کچھ سمجھ آ رہا ہے اس سے زیادہ مجھے معلوم نہیں ۔
(۴) آپ اپنے والد گرامی کے لیے دعاء واستغفار کرتے رہا کریں نیز وقتا فوقتا حسب توفیق ان کی طرف سے مالی صدقہ کر دیا کریں ۔ واللہ اعلم ۲۸/۶/۱۴۲۰ ھ
س: محمد یوسف ولد صدر دین ایک مسجد میں پیش امام ہیں اور بچوں کو بھی قرآن پاک پڑھاتے ہیں اور ایک شخص محمد اسلم بن خوشی محمد کے مولوی یوسف کے ساتھ پرانے برادرانہ تعلقات ہیں محمد اسلم ولد خوشی محمد اپنے بیٹے محمد اکرم کو ساتھ لے کر مسجد میں مولوی یوسف کے پاس آتا ہے کہ محمد اکرم کو قرآن وحدیث پڑھائی جائے اور یہ بھی کہتا ہے کہ آج کے بعد محمد اکرم تمہارا بیٹا ہے کبھی ہماری زبان سے یہ نہ سننے پاؤ گے کہ محمد اکرم ہمارا بیٹا ہے بلکہ ہم خود کہیں گے کہ محمد اکرم مولوی یوسف کا بیٹا ہے جبکہ محمد اکرم کی عمراس وقت چھ سات سال کی ہے مولوی محمد یوسف نے اکرم کے ساتھ اپنے بیٹوں جیسا سلوک کیا کپڑا کھانا وغیرہ اور سکول کی پڑھائی کے اخراجات برداشت کرتا رہا محض اس لیے کہ محمد اکرم میرا بیٹا ہے اور محمد اکرم بھی ان کو اپنا باپ سمجھتا ہے اور اباجی کہہ کر پکارتا ہے صرف محبت اور ادب کی وجہ سے کہ انہوں نے مجھے پالا ہے اور میری خدمت کی ہے اور محمد اسلم ولد خوشی محمد اپنے بیٹے محمد اکرم کی اس بات پر بڑا خوش ہے کہ جب ہم نے اپنے بیٹے محمد اکرم کو مولوی یوسف کا بیٹا بنا دیا ہے تو مولوی یوسف ہی اس کا باپ ہے محمد اسلم ولد خوشی محمد بخوبی جانتا ہے کہ محمد اکرم میرا لخت جگر ہے اور محمد اکرم بھی حقیقی باپ محمد اسلم ولد خوشی کو مانتا ہے اور اسلم خوشی محمد کے ساتھ باپ جیسا ہی رویہ رکھتا ہے ۔ اور محمد اسلم ولد خوشی محمد نے خرچہ کی بنا پر اپنا بیٹا محمد اکرم مولوی یوسف کو نہیں دیا بلکہ محمد اسلم ولد خوشی اپنے تمام اہل وعیال کا خرچہ برداشت کرنے کا اہل ہے اپنی زمین ہے اسکول میں ہیڈ ماسٹر ہیں یہ محض پرانے تعلقات اور استاد کی وجہ سے ہے اور محمد اکرم اب جوان ہے اور مولوی یوسف صاحب کو ابا جی کہہ کر پکارتا ہے کہ مولوی یوسف صاحب کی دل شکنی نہ ہو جنہوں نے میرے ساتھ اپنے فرزندان سے بڑھ کر میری خدمت کی ہے اور مولوی یوسف صاحب کا یہ حال ہے کہ اگر اب محمد اکرم ابا جی کہنا چھوڑ دے تو مولوی یوسف صاحب کو زبردست ٹھیس پہنچتی ہے ۔ اسی بات کوملحوظ رکھتے ہوئے محمد اسلم ولد خوشی محمد نے اپنے بیٹے محمد اکرم کا شناختی کارڈ خود فارم لاکر خود دفتر شناختی کارڈ پہنچ کر اپنے ہاتھوں سے ولدیت مولوی یوسف صاحب کی لکھی ہے تاکہ مولوی صاحب کو صدمہ نہ پہنچے کہ آخر جن کا تھا وہی