کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 526
س: کیا عورتیں اپنے بال کٹا سکتی ہیں بالغ یا نابالغ کی صورت میں کیا دلیل ہے ؟ حافظ محمد عارف قریشی سرگودھا
ج: حج یا عمرہ کے علاوہ بالغ عورت کے بال کٹانے کا کوئی ثبوت نہیں ۔ ۸/۷/۱۴۱۶ ھ
س : کیا عورتیں بال کاٹ سکتی ہیں مسلم کی ایک حدیث میں آتا ہے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے بال کندھوں تک تھے ۔ محمد امجد آزاد کشمیر
ج: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے واصلہ ومستوصلہ کو لعنت کرنے والی احادیث سے پتہ چلتا ہے اس وقت عورتیں بال کٹوایا نہیں کرتی تھیں صرف حج یا عمرہ سے احرام کھولتے وقت عورتیں بال کٹواتی تھیں آپ کی پیش کردہ روایت مرفوع نہیں کیونکہ اس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات سے قبل کا ذکر نہیں نہ صراحۃً نہ اشارۃً۔ ۱۵/۱/۱۴۲۰ ھ
س: نابالغ بچیوں کے بال کاٹنے کی کیا دلیل ہے ؟ محمد مالک بھنڈر
ج: صحیح مسلم میں حدیث ہے :﴿عَنِ ابْنِ عُمَرَ رضی اللّٰه عنہ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم نَہٰی عَنِ الْقَزَعِ قَالَ قُلْتُ لِنَافِعٍ وَمَا الْقَزَعُ قَالَ یُحْلَقُ بَعْضُ رَأْسِ الصَّبِیِّ وَیُتْرَکَ بَعْضٌ﴾(۱) [رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع کیا قزع سے عبداللہ نے کہا میں نے نافع سے پوچھا قزع کیا ہے انہوں نے کہا بچے کا سرمونڈنا کچھ چھوڑ دینا] اس سے ثابت ہوا کہ نابالغ بچوں کے سر کے بال مونڈنا بھی درست ہے خواہ نابالغ بچے لڑکے ہوں خواہ لڑکیاں کیونکہ اصول ہے ۔ ’’العبرۃ بعموم اللفظ لا بخصوص السبب‘‘ تو جب مونڈنادرست ٹھہرا تو کاٹنا بطریق اولی درست ہو گا احرام کھولنے پر حلق وتقصیر والی آیات واحادیث بھی تقصیر کے جواز پر دلالت کر رہی ہیں اور حلق پر بھی البتہ بالغ عورت کے لیے حلق راس علی الاطلاق ممنوع ہے احرام کھولنے پر تقصیر راس درست ہے آگے پیچھے وہ بھی درست نہیں جیسا کہ واصلہ ومستوصلہ پر لعنت والی احادیث سے پتہ چلتا ہے ہاں اتنی بات یاد رکھنی چاہیے کہ تقصیر راس میں بڑے چھوٹے سب غیر مسلم لوگوں کی طرز تقصیر کو نہ اپنائیں ۔ ۵/۵/۱۴۲۱ ھ
پردے کا بیان
س: ماموں کی بیوی یعنی ممانی اگر پردہ نہ کرے تو کیا اس سے پردہ کرنا چاہیے یا اس کے سامنے جانے سے احتیاط کرنی چاہیے ؟
محمد رمضان بہاولنگر
ج: پردہ کروائے ورنہ اس کے سامنے نہ ہو نہ اس کی طرف دیکھے احتیاط کرے ۔ ۲۵/۳/۱۴۱۹ ھ