کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 521
کی روایت کو نہ لینا اہل تحقیق کا نہیں اہل تقلید کا شیوہ ہے محدثین نے اصول حدیث میں اس قاعدہ بے فائدہ کا ردّ فرمایا ہے اس موضوع پر حافظ عبدالسلام بھٹوی حفظہ اللہ ایک تفصیلی اور جامع مضمون لکھ رہے ہیں وہ عنقریب ہی منظر عام پر آ جائے گا ان شاء اللہ تعالیٰ ۱۳/۲/۱۴۰۸ ھ
س: )۱) داڑھی کی مقدار شرعی کیا ہے ؟ (۲) داڑھی منڈانے والے کا ایمان کامل ہے یا ناقص؟ ابو عبدالقدوس
ج: (۱) داڑھی کی مقدار مشت یا اس سے کم وبیش قرآن مجید اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث میں کہیں وارد نہیں ہوئی بس ’’اَعْفُوا اللِّحٰی‘‘ ہی آیا ہے باقی موقوف دین میں حجت ودلیل نہیں تاوقتیکہ وہ حکماً مرفوع نہ ہو۔
(۲) ناقص ہے اور بسا اوقات ختم ہو جاتا ہے جب داڑھی منڈانے کے بعد شیشہ دیکھ کر خوش ہونے لگے﴿کَمَا یَدُلُّ عَلَیْہِ حَدِیْثُ : وَذٰلِکَ أَضْعَفُ الْإِیْمَانِ وَحَدِیْثُ : وَلَیْسَ وَرَآئَ ذٰلِکَ مِنَ الْایمَانِ حَبَّۃُ خَرْدَلٍ﴾1(۱)جیسا کہ یہ حدیث بتاتی ہے کہ یہ سب سے کم درجہ کا ایمان ہے اور اس کے بعد رائی کے دانے کے برابر بھی ایمان نہیں] ۱۸/۱۰/۱۴۱۷ ھ
س : کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں جو امام حد شرعی یعنی مشت سے کم داڑھی رکھتا ہو اس کے پیچھے نماز جائز ہے یا نہیں ؟ خواہ فرض ہو یا سنت ؟ حافظ غلام رسول فیضی تحصیل وضلع بھکر
ج: اس سوال میں مشت برابر داڑھی کومقدار شرعی قرار دیا گیا ہے حالانکہ شرع میں داڑھی کی کوئی سی تحدید بھی وارد نہیں بس حکم ہے﴿اَعْفُوا اللِّحٰی﴾ داڑھی کٹانے یا منڈانے والے کو نمازوں کا امام بنانے یا نہ بنانے کے متعلق قرآن مجید کی کوئی آیت یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی کوئی حدیث فی الوقت مجھے معلوم نہیں ۔ ۲۳رمضان المبارک ۱۴۰۸ ھ
س :ایک آدمی نے کہا کہ اگر داڑھی کی کانٹ چھانٹ منع ہے یا کانٹ چھانٹ کرنے والا گناہگار ہوتا ہے یا اس کا مرتبہ متشرع سے کچھ کم ہے تو جماعت اہل حدیث ایک بہترین باعمل جماعت ہے اس میں بہترین سے بہترین آدمی موجود ہیں وہ سب اپنا قائد ایک بالکل ہی دشمن داڑھی احسان الٰہی کو نہ بناتے اور حکیم محمد صادق سیالکوٹی رحمہ اللہ اپنے جنازہ کی وصیت کہ احسان الٰہی پڑھائے ہر گز نہ کرتے حکیم صاحب نے بھی احسان الٰہی کو دوسرے جماعت کے علماء وفضلاء کے زہد وتقویٰ سے بہتر سمجھا جو کہ سب کے سب متشرع ہیں لہٰذا ثابت ہوا کہ داڑھی کی کانٹ چھانٹ کا مسئلہ بالکل فضول ہے ؟ چوہدری عبدالرحمن مہار ستراہ سیالکوٹ 4/1/87