کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 504
سے ۔ فالج گرنے سے ۔ دیوانہ پاگل ہونے سے ۔ دعا یہ ہے ’’سُبْحَانَ اللّٰه ِالْعَظِیْمِ وَبِحَمْدِہِ وَلاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّۃَ اِلاَّ بِاللّٰه ِ‘‘
عبدالرحمن طاہر سرگودھا
ج: مسند احمد ج۵ ص۶۰ میں ہے﴿ثَنَا یَزِیْدُ بْنُ ہَارُوْنَ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ أَبِیْ کَرِیْمَۃَ حَدَّثَنِیْ رَجُلٌ مِنْ أَہْلِ الْبَصْرَۃِ عَنْ قَبِیْصَۃَ ابْنِ الْمُخَارِقِ قَالَ : اَتَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰه ِصلی اللّٰه علیہ وسلم الحدیث ، وَفِیْہِ : یَا قَبِیْصَۃُ إِذَا صَلَّیْتَ الْفَجْرَ فَقُلْ ثَلاَثًا : سُبْحَانَ اللّٰه ِالْعَظِیْمِ وَبِحَمْدِہِ تَعَافَی مِنَ الْعَمٰی وَالْجُذَامِ وَالْفَالِج ۔ ۱ ھ ﴾ [میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا لمبی حدیث اور اس میں ہے اے قبیصہ جب تو فجر کی نماز پڑھے تو تین مرتبہ یہ پڑھ ۔ ’’سُبْحَانَ اللّٰهِ وَبِحَمْدِہِ ‘‘تو نابینا ہونے سے جزام کی بیماری سے اور فالج سے محفوظ رہے گا]
اس میں ایک راوی ’’رجل من أہل البصرۃ‘‘ تو مجہول ہے اور اگر حسن سے مراد حسن بصری ہیں تو پھر یزید بن ہارون اور حسن کے درمیان انقطاع بھی ہے ۔ ۱۳/۸/۱۴۱۴ ھ