کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 502
ج: اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ آپ کی پریشانیوں کو دور فرمائے نیز آپ کے گھریلو احوال کی اصلاح فرمائے ۔ تعویذ گنڈے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہیں البتہ دم جو شرک وکفر نہ ہو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے۔ آپ گھر میں سورہ بقرہ کی تلاوت کثرت سے کیا کریں نیز نمازوں کے بعد رات اور سوتے وقت سورہ اخلاص اور معوذتین پڑھا کریں ان شاء اللہ تعالیٰ اس کا آپ کو بہت زیادہ فائدہ ہو گا ۔ پھر صبح کم از کم سو دفعہ ’’لاَ اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰه وَحْدَہُ لاَ شَرِیْکَ لَہُ لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ وَہُوَ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْر‘‘ پڑھ لیا کریں ان شاء اللہ تعالیٰ آپ شیطانی اثرات سے محفوظ رہیں گے ۔ ۸/۳/۱۴۱۷ ھ س: محترم حافظ صاحب میرے گھریلو حالات بہت خراب ہیں اور سسرال والوں سے بھی شدید قسم کا جھگڑا چل رہا ہے میں حق پر ہوں آپ میرے لیے دعا فرمائیں اورکوئی وظیفہ بھی بتائیں ؟ ج: اللہ تعالیٰ ہمہ قسم کی پریشانیاں دور فرمائے بالخصوص آپ کے گھریلو حالات کو جلد از جلد درست فرمائے آپ کے سسرال والوں کو بھی راہ راست پر لائے اب دعا کرتا ہوں آپ کے لیے اصلاح احوال کی رات کو بھی دعا کروں گا ان شاء اللہ تعالیٰ ۔ آپ یہ دعا بکثرت پڑھتے رہا کریں﴿رَبَّنَا ہَبْ لَنَا مِنْ اَزْوَاجِنَا وَذُرِّیَّاتِنَا قُرَّۃَ اَعْیُنٍ وَّاجْعَلْنَا لِلْمُتَّقِیْنَ اِمَامًا﴾(۱) [اے ہمارے پروردگار ہم کو ہماری بیویوں اوراولاد سے آنکھوں کی ٹھنڈک عنایت کر اور ہم کو متقیوں کا امام بنا] رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے : ’’جمعہ کے روز ایک گھڑی ہوتی ہے اس گھڑی میں مسلمان جو جائز ضرورت اللہ کے سامنے پیش کرے اللہ تعالیٰ اس کی جائز دعا قبول کرتے ہیں اور وہی چیز اسے عطا فرما دیتے ہیں جو اس نے طلب کی ہو اس لیے جمعہ والے دن آپ اس گھڑی میں مذکورہ بالا دعا پڑھیں اوراس عمل کو جاری رکھیں وہ گھڑی ایک روایت کے مطابق امام کے منبر پر بیٹھنے سے لے کر نماز جمعہ سے فارغ ہونے تک ہے اور دوسری روایت کے مطابق نماز عصر کے بعد غروب تک ہے آپ ان دونوں وقتوں میں اصلاحِ احوال کی دعا کرتے رہیں ۔ ان شاء اللہ تعالیٰ آپ کی دعا قبول ہو گی اور آپ کی پریشانی دور ہو جائے گی ان شاء اللہ تعالیٰ ۲۵/۸/۱۴۱۱ ھ س: آج کل نذر ونیاز کا بڑا رواج ہے پوچھنا یہ ہے کہ ایک آدمی کہتا ہے کہ اللہ تعالیٰ یہ میرا کام کر دے تو ۱۰۰ نفل پڑھوں گا ایک کہتا ہے کہ اللہ میرا یہ کام کر دے تو میں اتنی رقم غریبوں میں تقسیم کروں گا ایک کہتا ہے اللہ میری شادی فلاں جگہ کر دے تو میں اپنی اولاد اسلام کے لیے وقف کر دوں گا کیا سب سودے بازی کی شکل نہیں ہے کیا یہ لوگ اللہ