کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 501
السَّمَائِ وَہُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ‘‘ [اس اللہ کے نام کے ساتھ جس کے نام کی برکت سے کوئی چیز نقصان نہیں پہنچا سکتی زمین کو ہو یا آسمانوں کی اور وہ خوب سننے والا خوب جاننے والا ہے۔]جو شخص یہ دعا صبح اور شام تین تین مرتبہ پڑھے گا اس کو کوئی چیز تکلیف نہیں دے گی۔(۱)کثرت سے پڑھتا رہے ہر نماز کے بعد آخری تین قل پڑھے سورہ بقرہ بالخصوص آیۃ الکرسی کا اکثر ورد رکھے ان شاء اللہ سبحانہ وتعالیٰ جنوں وغیرہم کی شر سے محفوظ ومصون رہے گا ۔واللہ اعلم ۲۸/۵/۱۴۱۸ ھ س: محترم میں ایک طالب ہوں دنیا دار ہوں دل پڑھنے کو کرتا ہے لیکن کر نہیں سکتا بہت کوشش کرتا ہوں لیکن کامیاب نہیں ہو سکتا خوف کا طاری ہونا عام بات ہے ۔ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ جادو ہے وغیرہ وغیرہ ۔ آپ کوئی ایسا عمل خواہ وہ آیت قرآنیہ کی شکل میں ہو یا ، محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان مبارک سے ادا کردہ کلمات ہوں جن کی برکت اور اللہ تعالیٰ کی رحمت سے ذکر کردہ پریشانیوں سے نجات حاصل کر سکوں؟ ج: اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے :﴿اَلَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَتَطْمَئِنُّ قُلُوْبُہُمْ بِذِکْرِ اللّٰه ِأَلاَ بِذِکْرِ اللّٰهِ تَطْمَئِنُّ الْقُلُوْبُ﴾(۲) [وہ لوگ جو ایمان لائے اور چین پاتے ہیں ان کے دل اللہ کی یاد سے خبردار اللہ کی یاد ہی سے چین پاتے ہیں دل] کثرت کے ساتھ اللہ تعالیٰ کا ذکر کرتے رہیں خصوصاً رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے روز مرہ کے اذکار کو ادا کرنے میں کوتاہی اور غفلت سے کام نہ لیں اور مندرجہ ذیل دعا وقتا فوقتا پڑھتے رہیں۔ ’’اَللّٰہُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُ بِکَ مِنَ الْہَمِّ وَالْحُزْنِ وَاَعُوْذُ بِکَ مِنَ الْعَجْزِ وَالْکَسْلِ وَاَعُوْذُ بِکَ مِنَ الْجُبْنِ وَالْبُخْلِ وَاَعُوْذُ بِکَ مِنْ غَلَبَۃِ الدَّیْنِ وَقَہْرِ الرِّجَالِ‘‘(۳) [یا اللہ میں آپ کی پناہ چاہتا ہوں فکر وغم سے اور آپ کی پناہ چاہتا ہوں ناتوانی اور سستی سے اور بچاؤ چاہتا ہوں آپ کے ساتھ بزدلی اور بخل سے اور پناہ میں آتا ہوں آپ کی قرض کے غلبے سے اور لوگوں کے سخت دباؤ سے] س: ایک شخص کثرت سے درود ابراہیمی پڑھتا ہے لیکن پریشان رہتا ہے اس کو کیا کرنا چاہیے ؟ ج: درود ابراہیمی بھی پڑھتا رہے اور سابقہ جواب میں جو دعا ہے وہ بھی پڑھتا جائے ۔ ۶/۱۰/۱۴۱۸ ھ س: ہمارے گھر میں بہت پریشانی ہے اس حالت میں وہ تعویذ جن پر سورہ فاتحہ ۔ آیۃ الکرسی کے علاوہ بہت کچھ لکھا ہوا ہے کچھ تعویذ ہندسوں میں خانے بنا کر لکھے گئے ہیں کسی کو دروازے پر لٹکانا ہے اور کسی کو پانی میں ڈال کر پینا ہے کیا یہ شرک تو نہیں جبکہ فتاویٰ برکاتیہ میں تعویذ وغیرہ کرنا جائز لکھا ہے ؟ محمد ادریس نوکھر