کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 481
أَنَّ ہٰذَا الْحَدِیْثَ الصَّحِیْحَ بَیَّنَ مَعْنٰی قَوْلِہٖ تَعَالٰی :﴿وَلَقَدْ فَتَنَّا سُلَیْمَانَ وَأَلْقَیْنَا عَلٰی کُرْسِیِّہٖ جَسَدًا﴾‘‘ الآیۃ ’’وَأَنَّ فِتْنَۃَ سُلَیْمَانَ کَانَتْ بِسَبَبِ تَرْکِہِ قَوْلَ ’’إِنْ شاء اللّٰهُ‘‘ وَأَنَّہٗ لَمْ یَلِدْ مِنْ تِلْکَ النِّسَآئِ إِلاَّ وَاحِدَۃٌ نِصْفَ إِنْسَانٍ وَأَنَّ ذٰلِکَ الْجَسَدَ الَّذِیْ ہُوَ نِصْفُ إِنْسَانٍ ہُوَ الَّذِیْ أُلْقِیَ عَلٰی کُرْسِیِّہٖ بَعْدَ مَوْتِہٖ فِیْ قَوْلِہٖ :﴿وَأَلْقَیْنَا عَلٰی کُرْسِیِّہٖ جَسَدًا﴾ الآیۃ‘‘ فَمَا یَذْکُرُہُ الْمُفَسِّرُوْنَ فِیْ تَفْسِیْرِ قَوْلِہٖ تَعَالٰی :﴿وَلَقَدْ فَتَنَّا سُلَیْمَانَ﴾1 الآیۃ مِنْ قِصَّۃِ الشَّیْطَانِ الَّذِیْ أَخَذَ الْخَاتَمَ وَجَلَسَ عَلٰی کُرْسِیِّ سُلَیْمَانَ وَطَرَدَ سُلَیْمَانَ عَنْ مُلْکِہٖ حَتّٰی وُجِدَ الْخَاتَمُ فِیْ بَطْنِ السَّمَکَۃِ الَّتِیْ أَعْطَاہَا لَہُ مَنْ کَانَ یَعْمَلُ عِنْدَہُ بِأَجْرٍ مَطْرُوْدًا عَنْ مُلْکِہٖ ۔ إِلٰی آخِرِ الْقِصَّۃِ - لاَ یَخْفٰی أَنَّہُ بَاطِلٌ لاَ أَصْلَ لَہُ وَأَنَّہُ لاَ یَلِیْقُ بِمَقَامِ النُّبُوَّۃِ فَہُوَ مِنَ الْإِسْرَائِیْلِیَّاتِ الَّتِیْ لاَ یَخْفٰی أَنَّہَا بَاطِلَۃٌ۔ تفسیر ابن جریر ، تفسیر ابن کثیر ، تفسیر فتح القدیر ، تفسیر فتح البیان ، تفسیر جمال الدین القاسمی ، تفسیر ابن القیم ، تفسیر ابن تیمیہ اور تفسیر اضواء البیان اچھی تفاسیر ہیں ہو سکے تو ان کا مطالعہ فرماتے رہا کریں ۔ [خلاصہ : سورۃ ص آیت ۳۴ پ۲۳ کی تفسیر میں حضرت سلیمان علیہ الصلوٰۃ والسلام کا بیویوں کے پاس جانا اور ان شاء اللہ نہ کہنا یہ واقعہ صحیح ہے اور شیطان کے انگوٹھی پکڑنے والا واقعہ باطل ہے اور بے بنیاد ہے] ۔۲۲/۱۰/۱۴۱۵ ھ س: اعوذ باللّٰهِ من الشیطن الرجیم بسم اللّٰه الرحمن الرحیم ﴿اِذْْ عُرِضَ عَلَیْہِ بِالْعَشِیِّ الصّٰفِنٰتُ الْجِیَادُ + فَقَالَ اِنِّیْٓ اَحْبَبْتُ حُبَّ الْخَیْرِ عَنْ ذِکْرِ رَبِّیْ حَتّٰی تَوَارَتْ بِالْحِجَابِ + رُدُّوْہَا عَلَیَّ فَطَفِقَ مَسْحًا بِالسُّوْقِ وَالْاَعْنَاقِ + ﴾(۲) جب پچھلے پہر ان کے سامنے عمدہ نسل کے تیز رفتار گھوڑے پیش کیے گیے ٭ تو کہا : میں نے اس مال کو اپنے رب کی یاد کے مقابلہ میں پسند کیا ہے حتی کہ وہ رسالہ سامنے سے اوجھل ہو گیا ٭ (آپ نے کہا) کہ ان کومیرے پاس واپس لاؤ تو آپ ان کی پنڈلیوں اور گردنوں کو کاٹنے لگے ۔ ان آیات میں اختلاف کی نوعیت کو پیش نظر رکھ کر صحیح بات کی کتاب وسنت اور سیاق وسباق کی روشنی میں وضاحت فرما دیں ؟ محمد اسماعیل بلوچ ج: آپ نے آیت﴿فَطَفِقَ مَسْحًا بِالسُّوْقِ وَالْاَعْنَاقِ﴾ کی تفسیر منقول اقوال سے راجح قول دریافت فرمایا