کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 478
کا سر مبارک لایا گیا اور ایک برتن میںرکھا گیا اور وہ سر مبارک کو چھڑی لگانے لگا اور آپ رضی اللہ عنہما نے حسن کے متعلق کچھ کہا تو حضرت انس رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ یہ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سب سے زیادہ مشابہ ہیں اور آپ رضی اللہ عنہ کو وسمہ کا خضاب لگا ہوا تھا]جناب محترم اس حدیث سے تو یہ بات معلوم ہوئی کہ یزید رحمہ اللہ نے حضرت حسن کو قتل کیا ہے
(۲) اور وہاں حضرت انس بن مالک کی موجودگی بھی اس طرف اشارہ کرتی ہے کہ وہ بھی اس میں شامل ہیں ورنہ وہ اس حکومت کو چھوڑ کر چلے جاتے اس سے آگے حدیث نمبر ۹۳۹ وہاں حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت آتی ہے کہ حضرت حسن رضی اللہ عنہ نبی علیہ السلام سے مشابہت رکھتے ہیں یہاں پر دو حدیثوں کا آپس میں تضاد آ رہا ہے حدیث نمبر ۹۳۵ کے راوی پر گفتگو ہے۔ جریر بن حازم کے متعلق بھی کلام ہے ۔ باقی جریر بن حازم کے متعلق کچھ بتائیں کہ وہ کس طبقہ کے راوی ہیں ؟
سیف اللہ گجرپورہ لاہور
ج: آپ نے لکھا ہے ’’اس حدیث سے تو یہ بات معلوم ہوتی ہے کہ یزید نے حضرت حسین کو قتل کیا ہے ‘‘ محترم اس حدیث سے یہ بات معلوم نہیں ہوتی بغور پڑھیں نیز یہ بات کسی بھی صحیح مرفوع حدیث سے معلوم نہیں ہوتی ۔
پھر آپ نے لکھا ہے ’’وہاں حضرت انس بن مالک کی موجودگی بھی اسی طرف اشارہ کرتی ہے کہ وہ بھی اس میں شامل ہیں الخ‘‘ اس روایت میں سے عبیداللہ بن زیاد کی اس مجلس میں انس بن مالک رضی اللہ عنہ کی موجودگی تو نکلتی ہے البتہ اس موجودگی سے جو اشارہ آپ نکال رہے ہیں وہ بالکل نہیں نکلتا ذرا توجہ فرمائیں ۔
ان دونوں حدیثوں میں کوئی تعارض وتضاد نہیں کیونکہ انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے حسین رضی اللہ عنہ کو وجہ (چہرہ) میں اشبہ قرار دیا ہے چنانچہ حافظ ابن حجر نے فتح الباری میں انس کی یہی روایت زہری بحوالہ اسماعیلی نقل کی ہے جس کے لفظ ہیں ’’وَکَانَ اَشْبَہَہُمْ وَجْہًا بِالنَّبِیِّ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم ‘‘ جبکہ حسین رضی اللہ عنہ کے متعلق ان کی روایت میں وجہ (چہرے) کا ذکر نہیں تطبیق اور جمع کی اور بھی دو صورتیں فتح الباری میں ذکر کی گئی ہیں ۔ وہاں سے دیکھ لیں۔ جریر بن حازم ثقہ ہیں طبقہ سادسہ سے ہیں حسین بن علی رضی اللہ عنہما کے سر مبارک کو چھڑی لگانے والا عبیداللہ ہے نہ کہ یزید پھر انس بن مالک خاموش نہیں رہے بلکہ ’’کَانَ اَشْبَہَہُمْ بِرَسُوْلِ اللّٰهِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم ‘‘ کہہ کر ابن زیاد کے اس فعل کی مذمت کی ہے ۔ ۱۹/۱۱/۱۴۱۵ ھ
س: یزید بن معاویہ کے متعلق اہل حدیث کا کیا موقف اور نظریہ ہے اور کیا ہونا چاہیے کیونکہ دوسری طرف امام حسین رضی اللہ عنہ ہیں ۔ محمد سلیم بٹ
ج: یزید بن معاویہ مؤمن ہیں دوسری طرف حسین بن علی ہونے کو یہ ہر گز لازم نہیں آتا کہ یزید ایمان سے خارج