کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 477
بفصل دون وصل واللازم باطل لأن ما أخبر بہ النبی صلی اللّٰه علیہ وسلم أنہ سیکون کذا فیکون ہو فی الواقع کذلک لأنہ صلی اللّٰه علیہ وسلم مخبر صادق فی کل ما أخبر ، فالملزوم وہو أن المعنی بعدی بوصل دون فصل باطل لأن بطلان اللازم یستدعی بطلان الملزوم کما تقرر فی موضعہ ، فالقول بأن المعنی بعدی بوصل دون فصل علی تقدیر ثبوت الحدیث ، وقد عرفت أنہ لم یثبت باطل وتکذیب للنبی صلی اللّٰه علیہ وسلم ، فنعوذ باللّٰه من ذلک ، وباللّٰه التوفیق ۲۹/۶/۱۴۱۲ ھ س: (۱) حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کے حالات زندگی کتاب وسنت کے مطابق کیا ہیں ؟ (۲) واقعہ کربلا کی اصل حقیقت کیا ہے ؟ (۳) محرم کے فضائل بیان کریں ؟ عبدالمجید سرگودھا ج: (۱) حسین بن علی رضی اللہ عنہما رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے نواسے ، علی بن ابی طالب اور فاطمہ رضی اللہ عنہما بنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صاحبزادے ہیں زینب ، رقیہ اور ام کلثوم رضی اللہ عنہن بنات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بھانجے ہیں عثمان بن عفان اور ابوالعاص بن ربیع رضی اللہ عنہما حسین بن علی رضی اللہ عنہما کے خالو تھے اور عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ حسین بن علی رضی اللہ عنہما کے بہنوئی اور علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کے داماد تھے نیز حسین بن علی اور حسن بن علی رضی اللہ عنہم نوجوانان جنت کے سردار اور دنیا میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے خوشبو دار پھول تھے ۔ (۲) واقعہ کربلا کے سلسلہ میں مولانا محمد عطاء اللہ صاحب حنیف بھوجیانی رحمہ اللہ کا رسالہ ’’کربلا کی کہانی امام جعفر صادق کی زبانی‘‘ کا مطالعہ فرمائیں ۔ (۳) محرم حرمت والے چار مہینوں میں سے ایک ہے اس کے نفلی روزے فضیلت والے ہیں پھر اس میں عاشورے کا ایک ہی روزہ ایک سال کے گناہوں کا کفارہ ہے محرم کے یہ فضائل حسین بن علی رضی اللہ عنہما کی شہادت سے پہلے بھی موجود تھے ۔ واللہ اعلم ۱۱/۳/۱۴۱۸ ھ س:﴿حَدَّثَنِیْ مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ اِبْرَاہِیْمَ قَالَ حَدَّثَنَا حُسیْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا جَرِیْرٌ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ اَنَسِ بْنِ مَالِکٍ اُتِیَ عُبَیْدُ اللّٰهِ بْنُ زِیَادٍ بِرَأْسِ الْحُسَیْنِ بْنِ عَلِیٍّ فَجُعِلَ فِیْ طَسْتٍ فَجَعَلَ یَنْکُتُ وَقَالَ فِیْ حُسْنِہٖ شَیْئًا فَقَالَ اَنَسٌ کَانَ اَشْبَہَہُمْ بِرَسُوْلِ اللّٰهِ وَکَانَ مَخْضُوْبًا بِالْوَسْمَۃِ﴾(۱)[حضرت انس بن مالک سے روایت ہے کہ عبیداللہ بن زیاد کے پاس حضرت حسین بن علی رضی اللہ عنہما