کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 468
تو نہ سمجھ سکی ۔ البتہ خاموش ہو گئی ۔ اس واقعہ کو ذکر کرنے کا مقصد یہ ہے کہ اب ہومیو طریقہ علاج نے کچھ اور طریقہ کر لیا ہے اس کی دوائیں بذریعہ کمپیوٹر تیار ہو رہی ہیں ۔ برطانیہ وغیرہ نے یہ کمپیوٹر تیار کیا ہے اس کے اندر ایک خانہ ہوتا ہے جس میں گولیاں یا پانی وغیرہ رکھ کر دواؤں کے نمبروں سے جس دوا کی ضرورت ہو نمبر فٹ کر کے مشین چالو کر دیں ، دوا تیار نہ اس میں الکوحل ہے نہ وہ اصل جزء بلکہ ان کے اندر جو قوت شفاء اللہ نے رکھی ہے اسے کھینچ کر اس میں بھر دیتا ہے اور آپ اس کا استعمال بغیر کسی کراہت کے کر سکتے ہیں ۔ ہاں اس میں بعض خلل ایسے ہیں جو عنقریب دور ہو سکتے ہیں ۔ ویسے ۸۰ فیصد کامیاب ہے اور نت نئی ترقی ہوتی رہتی ہے مستقبل قریب یا بعید میں اس سے بھی زیادہ صحیح طریقہ ایجاد ہو سکتا ہے ۔ البتہ ہومیو پیتھک طریقہ علاج کا میں موید ہوں اس کو پڑھا بھی ہوں البتہ پریکٹس سے دور ہوں کیونکہ میں نے اسے پیشہ نہیں بنایا اس لیے ڈاکٹر صاحبان کو ہو سکتا ہے میری باتوں کو سمجھنے میں تھوڑی دقت محسوس ہو ۔ کیونکہ میں ان کی اصطلاحوں سے ہٹ کر عوام کو مدنظر رکھتے ہوئے لکھ رہا ہوں تاکہ الاعتصام کے قارئین بآسانی سمجھ سکیں۔ چونکہ مفتی صاحب حفظہ اللہ کو ان دواؤں اور اس طریقہ علاج سے متعلق سائل نے پورے شرح وبسط سے آگاہ نہیں کیا۔ اور وہ کر بھی نہیں سکتا کیونکہ اسے کیا معلوم لہٰذا مفتی صاحب نے سائل کے سوال کے مطابق جواب باصواب لکھ دیا لیکن میرے خیال میں اس پر کامل دراسہ کی ضرورت ہے ۔ یہ چند سطریں بطور افادئہ عام سپرد قلم ہیں ۔ س: مولانا ابو الاشبال صاحب شاغف حفظہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے آپ کے ارسال کردہ ورقہ میں لکھا ہے : ’’کچھ دنوں قبل الاعتصام کے صفحات میں ہومیو پیتھک طریقہ علاج سے متعلق مفتی الاعتصام نے جو اس کے عدم جواز کا فتویٰ دیا تھا ‘‘ الخ اس کے بعد فرماتے ہیں ’’ہومیو پیتھک طریقہ علاج پر اسلامی نقطہ نظر سے جو سب سے اہم اعتراض ہے وہ یہ کہ اس کے اندر الکوحل ’’اسپرٹ‘‘ شامل ہے اور بفرمان رسول﴿مَا اَسْکَرَ کَثِیْرُہٗ فَقَلِیْلُہٗ حَرَامٌ﴾(۱) [جس چیز کی زیادہ مقدار نشہ کرے تو اس کی تھوڑی مقدار بھی حرام ہے] اس کا جواز مشکل اور یہ بالکل حق‘‘ ۔ شاغف صاحب کو چاہیے تھا کہ ’’اس کا جواز مشکل‘‘ کی بجائے فرماتے ’’اس کا جواز ختم‘‘ جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لفظ ’’حرام‘‘ اور اس کی تصدیق وتائید میں شاغف صاحب کے لفظ ’’یہ بالکل حق‘‘ سے واضح ہے پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا خمر ومسکر کی بیع خرید وفروخت سے منع فرمانا بھی اس طریقہ علاج کے عدم جواز پر ہی دلالت کرتا ہے باقی ایلو پیتھی بعض ادویہ میں الکوحل کا ہونا اور بعض لوگوں کا شعوری یا غیر شعوری طور پر انہیں استعمال کرنا بجائے خود ناجائز ہے تو وہ