کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 466
ہے جس کی وجہ سے دوا بااثر ہوتی ہے ۔ براہ کرم اصل مسئلے سے آگاہ کریں کہ کیا یہ جائز ہے یا ناجائز میں جواب کا منتظر رہوں گا اور مجھے اس کے ٹھوس ثبوت اور دلائل درکار ہیں شکریہ شجاع الرحمن خاںراولپنڈی19/8/99
ج: آپ کے ’’چند دوستوں ، بھائیوں اور دیگر مخلص ساتھیوں‘‘ کی بات درست ہے کیونکہ الکوحل مسکر ہے اور ہر مسکر خمر ہے اور ہرمسکر وخمر حرام ہے صحیح مسلم میں ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :﴿کُلُّ مُسْکِرٍ خَمْرٌ وَکُلُّ مُسْکِرٍ حَرَامٌ﴾(۱) [ہر نشہ کرنے والا شراب خمر ہے اور نشہ کرنے والا شراب حرام ہے] قرآن مجید میں ہے :﴿یٰٓأَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا اِنَّمَا الْخَمْرُ وَالْمَیْسِرُ وَالْأَنْصَابُ وَالْأَزْلاَمُ رِجْسٌ مِّنْ عَمَلِ الشَّیْطَانِ فَاجْتَنِبُوْہُ لَعَلَّکُمْ تُفْلِحُوْنَ﴾(۲) [اے لوگو ! جو ایمان لائے ہو سوائے اس کے نہیں کہ شراب اور جوا اور تھان بتوں کے اور تیر فال کے ناپاک ہیں کام شیطان کے سے پس بچو اس سے تاکہ تم فلاح پاؤ]صحیح بخاری میں ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خمر میں تجارت کو حرام قرار دیا ہے ۔3 لہٰذا اس کاروبار اور علاج سے اجتناب بے حد ضروری ہے ۔ واللہ اعلم ۵
/۶/۱۴۲۰ ھ
س: مروجہ طریقہ علاج ہومیو پیتھک کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے ؟ اس سلسلہ میں مفصل جواب چاہیے کیونکہ اس سلسلہ میں بڑی پریشانی ہے ایک عدد پرچہ ارسال خدمت ہے اس کے مطالعہ کے بعد جواب تحریرکر دیں اللہ حق کہنے ، لکھنے اور اس پر عمل کی توفیق عطا فرمائیں ۔ عتیق الرحمن ظفر وال
ہومیو پیتھک طریقہ ٔ علاج
کچھ دنوں قبل الاعتصام کے صفحات میں ہومیو پیتھک طریقہ علاج سے متعلق مفتی الاعتصام نے جو اس کے عدم جواز کا فتویٰ دیا تھا اور پھر بعض ڈاکٹروں نے اس پر ہومیو پیتھک طریقہ علاج سے متعلق اپنی اپنی معلومات سے اظہار خیال فرمایا ، ان سب کو میں نے غوروفکر سے پڑھا اور کچھ فیصلے لکھنے کا ارادہ کیا ۔ لیکن عدیم الفرصتی مانع ہوئی اور اس وقت سے تادم تحریر مختلف اور گوناگوں معاملات سے سابقہ رہا ۔ آخر اس وقت کچھ کاموں کو پس پشت ڈال کر لکھنے بیٹھا ہوں ۔ و اللّٰه ہو ولی التوفیق
اس وقت روئے زمین پر علاج کا سب سے زیادہ مشہور طریقہ علاج جو رائج ہے اسے انگریزی طریقہ سے ہم جانتے ہیں ۔ اس طریقہ علاج نے اتنی ترقی کی کہ دنیا کے سارے طریقہ علاج اس کے سامنے ماند پڑ گئے۔ بہرحال میں کہنا یہ چاہتا ہوں کہ سب سے بہتر طریقہ اور علاج طب یونانی ہے اور دوسرے نمبر پر طب ہومیو پیتھک اور تیسرے