کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 465
ج: حدیث میں آیا ہے کہ ایک یہودی نے آپ سے ایک سوال کیا تھا جس کے جواب میں آپ نے فرمایا تھا﴿مَآئُ الرَّجُلِ اَبْیَضُ وَمَآئُ الْمَرْاَۃِ اَصْفَرُ فَاِذَا اجْتَمَعَا فَعَلاَ مَنِیُّ الرَّجُلِ مَنِیَّ الْمَرْاَۃِ اَذْکَرَا بِاِذْنِ اللّٰه ِوَاِذَا عَلاَ مَنِیُّ الْمَرْاَۃِ مَنِیَّ الرَّجُلِ آنَثَا بِاِذْنِ اللّٰه ِ﴾1 کہ آدمی کا مادہ تولید سفید اور عورت کا زرد ہوتا ہے اور جب یہ دونوں جمع ہوتے ہیں تو جب آدمی کا مادہ تولید غالب آتا ہے یعنی زیادہ ہوتا ہے تو وہ اللہ کے حکم سے بچہ پیدا ہوتا ہے اور جب عورت کا مادہ تولید غالب آتا ہے تو اللہ کے حکم سے بچی پیدا ہوتی ہے تو اس یہودی نے تصدیق کی کہ یہ بات ٹھیک ہے (ہماری کتابوں میں ایسا ہی ہے) اس حدیث کی روشنی میں اگر دوائی کے ذریعہ مرد کا مادہ تولید بڑھا دیا جائے کہ وہ غالب آ جائے تو یہ کوئی شرک نہیں ہے اور نہ ہی خدائی اختیارات میںکوئی دخل ہے جس طرح دوسرے علاج کیے جاتے ہیں اور علاج کرانے والا اور کرنے والا دونوں سمجھتے ہیں کہ یہ ایک ذریعہ ہے اصل مسبب الاسباب اور موثر خدا تعالیٰ ہے وہی شفاء دینے والا ہے تو یہ شرک نہیں ہے ۔ ٹھیک اسی طرح یہاں بھی یہی عقیدہ رکھتے ہوئے علاج کیا جائے تو کوئی گناہ اور حرج نہیں ہے اور اسباب کی طرف نسبت کرنے سے کفر لازم نہیں آتا جبکہ آدمی کا عقیدہ کتاب وسنت کے عین مطابق ہو ۔ واللہ اعلم الراقم : محمد الیاس اثری اس فتویٰ کی تصدیق کرتے ہوئے مولانا محمد اعظم صاحب نے فرمایا ’’اَلْجَوَابُ صَحِیْحٌ‘‘ اور شیخ الحدیث مولانا محمد عبداللہ صاحب نے فرمایا : ’’لَقَدْ اَصَابَ مَنْ اَجَابَ‘‘ اور حافظ عبدالمنان صاحب نور پوری نے فرمایا : استاذی المکرم مولانا محمد عبداللہ صاحب حفظہ اللہ تعالیٰ کے جواب کا ترجمہ ہے جواب دینے والوں نے یقینا درست جواب دیا ہے یہ فقیر الی اللہ بھی اس کی تائید کرتا ہے ۔ ۲۷ربیع الثانی۱۴۱۶ ھ س: ایک اشتہار ہے ۔ بیٹی خدا کی رحمت اور بیٹا انعام الٰہی لوگ زیادہ بیٹیوں کی وجہ سے پریشان ہیں اور اولاد نرینہ چاہتے ہیں وہ ہماری دوا اولاد نرینہ کورس دوا استعمال کریں ان شاء اللہ بیٹا پیدا ہو گا تفصیل سے بیان کریں ٹھیک ہے یا کہ نہیں ؟ محمد یوسف ج: دواء اگر شرعاً درست ہو کوئی حرام چیز اس میں شامل نہ ہو تو کوئی مضائقہ نہیں ۔ ۲۸/۴/۱۴۱۸ ھ س: جناب محترم ! گزارش یہ ہے کہ میں ہومیو پیتھک ۴ سالہ کورس کر رہا ہوں میرے چند دوست اور بھائی وغیرہ ایسا کرنے سے منع کرتے ہیں کہ یہ علاج الکوحل کی وجہ سے حرام ہے کیونکہ ہومیو پیتھک میں %90 الکوحل استعمال ہوتی