کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 45
کتاب العقائد … عقائد کا بیان
س : اللہ تعالیٰ ہر چیز کو دیکھتا ہے کون سی چیز ایسی ہے جس کو وہ نہیں دیکھ سکتا ؟ فضیلت صدیق
ج : قرآن مجید میں ہے : ﴿إِنَّہُ بِکُلِّ شَیْئٍ بَصِیْرٌ﴾[1]یقینا اللہ تعالیٰ ہر چیز کو خوب دیکھنے والا ہے اس آیت مبارکہ سے ثابت ہوا کہ اللہ تعالیٰ ہر چیز کو دیکھتا ہے کوئی ایک چیز بھی ایسی نہیں جس کو اللہ تعالیٰ نہ دیکھتا ہو ۔ ۲۴/۱۲/۱۴۱۰ھ
س: اللہ نے موسیٰ علیہ السلام سے کہا کہ اے موسیٰ ! تیرے ہاتھ میں کیا ہے ؟ اللہ کو معلوم تھا کہ موسیٰ علیہ السلام کے ہاتھ میں کیا ہے پھر اس انداز سے سوال کیوں کیا ۔ کیا حکمت تھی ۔ نیز یہ بھی بتائیں کہ اگر کوئی کہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم بھی غیب جانتے تھے جس طرح اللہ نے موسیٰ علیہ السلام سے سوال کیا حالانکہ اللہ جانتا تھا کہ موسیٰ علیہ السلام کے ہاتھ میں کیا ہے اسی طرح نبی صلی اللہ علیہ وسلم بھی صحابہ سے اور جبرائیل علیہ السلام سے سوال کیا کرتے تھے اللہ کی طرح نبی صلی اللہ علیہ وسلم بھی غیب جانتے تھے ۔ اس کا کیا جواب ہو گا ؟
انسپکٹر عبدالغفور شاہدرہ لاہور9/1/99
ج: جو لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اور جبریل علیہ السلام سے سوال کرنے سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے غیب نہ جاننے پر استدلال کرتے ہیں ان کے جواب میں آپ کی تحریر کردہ باتیں پیش کی جا سکتی ہیں مگر جو لوگ اللہ تبارک وتعالیٰ کے علاوہ کسی کے بھی غیب نہ جاننے پر قرآن مجید کی آیت کریمہ﴿قُلْ لاَّ یَعْلَمُ مَنْ فِی السَّمٰوٰتِ وَالْأَرْضِ الْغَیْبَ إِلاَّ اللّٰهُ وَمَا یَشْعُرُوْنَ اَیَّانَ یُبْعَثُوْنَ﴾[2] [آپ فرما دیں نہیں کوئی جانتا جو کوئی ہے آسمان اور زمین میں غیب کو مگر اللہ اور ان کو خبر نہیں کب اٹھائے جائیں گے] پیش کرتے ہیں ان کے جواب میں آپ والی باتیں پیش نہیں ہو سکتیں ۔
پھر اللہ تعالیٰ کے غیب کو جاننے کے دلائل کتاب وسنت میں موجود ہیں جن کی بناء پر ہم کہتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کو موسیٰ علیہ السلام کے دائیں ہاتھ میں کیا ہے سوال کرنے سے پہلے بھی معلوم تھا جبکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے غیب کو جاننے کی کوئی دلیل نہیں بلکہ غیب نہ جاننے کے دلائل ہیں لہٰذا ’’اسی طرح نبی صلی اللہ علیہ وسلم بھی صحابہ اور جبریل سے سوال‘‘ الخ والی آپ کی بات بنتی نہیں ۔ اللہ تعالیٰ کے موسیٰ علیہ السلام سے سوال﴿وَمَا تِلْکَ بِیَمِیْنِکَ﴾ [3]کی حکمت پر اس کے بعد ازاں سانپ بنا دئیے جانے سے کچھ نہ کچھ روشنی پڑتی ہے باقی اصل حکمت اللہ تعالیٰ ہی جانتا ہے ۔﴿وَہُوَ الْعَلِیْمُ الْحَکِیْمُ﴾
۱۵/۱۰/۱۴۱۹ھ
[1] الملک /۲۹/۱۹
[2] [النمل ۶۵ پ۲۰]
[3] طہ۱۸