کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 429
زمین کے وارثوں کا شجرہ چوہدری پیر بخش چوہدری محمد ابراہیم مرحوم وفات (۱۹۶۴) بھائی مرحوم محمد یوسف۔ محمد سلیمان مرحوم بہنیں فاطمہ بی بی مرحومہ ۔ مریم بی بی مرحومہ بیویاں حشمت بی بی مرحومہ۔ کریم بی بی مرحومہ (حل طلب فریق جو کہ زندہ ہیں)بیٹیاں بشیراں بی بی۔ نسیم بی بی چوہدری محمد رشید رحیم یار خان ج: سوال میں چوہدری ابراہیم کے وارثوں کے متعلق یہ وضاحت نہیں ہے وہ کب فوت ہوئے ؟ ابراہیم کی وفات سے قبل یا بعد ؟ صرف بیٹیوں کے زندہ ہونے کی صراحت موجود ہے ۔ چوہدری ابراہیم کے چاروں بہن بھائی اور اس کی دونوں بیویاں اگر ابراہیم کی وفات کے وقت زندہ تھے تو ابراہیم کی کل جائیداد متروکہ بعد از ادائے دیون ووصایا کا آٹھواں حصہ دونوں بیویوں کو کیونکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے :﴿فَإِنْ کَانَ لَکُمْ وَلَدٌ فَلَہُنَّ الثُّمُنُ مِمَّا تَرَکْتُمْ مِّنْ بَعْدِ وَصِیَّۃٍ تُوْصُوْنَ بِہَآ أَوْ دَیْنٍ﴾ 1 [پھر اگر تمہاری اولاد ہے تو ان کا آٹھواں حصہ ہو گا تمہاری وصیت اور قرض کے بعد]اور2/3 دو تہائی دونوں بیٹیوں کو کیونکہ اللہ تعالیٰ کا قول ہے :﴿فَإِنْ کُنَّ نِسَآئً فَوْقَ اثْنَتَیْنِ فَلَہُنَّ ثُلُثَا مَا تَرَکَ﴾2 پھر اگر لڑکیاں (دو) یا دو سے زیادہ ہوں تو ان سب کے لیے دو تہائی چھوڑے ہوئے مال سے] اور باقی چار بہن بھائیوں کو ہر بھائی کو بہن سے دو گنا کیونکہ قرآن مجید میں ہے :﴿وَإِنْ کَانُوْآ إِخْوَۃً رِّجَالاً وَّنِسَآئً فَلِلذَّکَرِ مِثْلُ حَظِّ الاُ نْثَیَیْنِ﴾3 [اور اگر بہن بھائی مرد وعورت وارث ہوں تو مرد کو عورت سے دگنا حصہ ملے گا]