کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 393
طور پر کرنا بھی ناجائز ہے رہا والدین کا مسئلہ تو اللہ تعالیٰ نے ان کے ساتھ احسان کا حکم دیا ہے﴿وَبِالْوَالِدَیْنِ إِحْسَانًا﴾ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے والدین کے عقوق کو کبائر میں شمار فرمایا ہے لیکن آپ کا یہ فرمان بھی موجود ہے ﴿لا طَاعَۃَ لِمَخْلُوْقٍ فِیْ مَعْصِیَۃِ اللّٰه﴾ اللہ تبارک وتعالیٰ کی نافرمانی میں کسی مخلوق کی کوئی اطاعت نہیں ۔ ۲۱/۸/۱۴۱۸ ھ س: ایک آدمی اپنے حق کے لیے رشوت دیتا ہے کیونکہ رشوت کے بغیر اس کا کام نہیں بنتا اس کو حق نہیں ملتا ۔ اس صورت میں کیا رشوت دینا ٹھیک ہے مجھے نوکری کی ضرورت ہے آسامیاں بھی خالی ہیں اس ملک کا شہری ہونے کے ناطے حق بھی بنتا ہے لیکن بغیر رشوت کے کوئی پرسان حال نہیں ؟ حافظ محمد فاروق تبسم ج: رشوت بہرحال رشوت ہے زیادہ سے زیادہ یہ کہا جا سکتا ہے اپنا حق لینے کے لیے رشوت کسی کا حق غصب کرنے کے لیے رشوت کی طرح نہیں ۔ ۳/۱۲/۱۴۱۹ ھ س: بعض اوقات ہمیں اپنا حق لینے کے لیے رشوت دینا پڑتی ہے اس کا کیا حکم ہے ؟ ایم رحمت علی انصاری 21/9/93 ج: رشوت بہرحال رشوت ہے البتہ اپنا حق وصول کرنے کے لیے مال دینا مال دے کر ظلم کروانے یامال لے کر ظلم کرنے والی رشوت میں شامل نہیں ۔ ۱۳/۴/۱۴۱۴ ھ س: اگر رشوت دے کر جائز کام کروا لیا جائے تو کیسا ہے ؟ محمد امجد میر پور آزاد کشمیر 16 اگست 1999 ج: رشوت بہرحال رشوت ہے جس سے اجتناب ضروری ہے البتہ جس رشوت پر آگ کی وعید سنائی گئی ہے وہ جائز کام والی نہیں ۔ ۱۹/۶/۱۴۲۰ ھ س: جو آدمی رشوت دے کر نوکری حاصل کرتا ہے اس کی کمائی حلال رہے گی یا حرام؟ ابو عبدالقدوس ج: اگر نوکری والا کام شرعاً حلال ودرست ہے تو کمائی حلال ودرست ہے ورنہ حرام وناجائز باقی رشوت لینا دینا درست نہیں ۔ واللہ اعلم ۱۸/۱۰/۱۴۱۷ ھ ٭٭٭٭٭