کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 392
اللہ کی کتاب پر مزدوری لی ہے یہاں تک کہ وہ مدینہ آئے اور انہوں نے کہا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اس نے اللہ کی کتاب پر مزدوری لی ہے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس پر مزدوری لینے کے تم سب سے زیادہ حق دار ہو وہ اللہ کی کتاب ہے] اس حدیث سے ثابت ہوا اللہ تعالیٰ کی کتاب قرآن مجید پر اجرت لینا درست ہے خواہ دم کی صورت ہو خواہ تعلیم کی خواہ نماز وغیرہ میں سنانے کی ایسی صورت نہ ہو جہاں ویسے بھی قرآن پڑھنا شرع سے ثابت نہ ہو جیسے قبر پر قرآن پڑھنا درست نہیں کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لفظ إِنَّ اَحَقَّ الخ کلام مستقل اور عام ہیں ’’وَالْعِبْرَۃُ بِعُمُوْمِ اللَّفْظِ لاَ بِخُصُوْصِ السَّبَبِ اِلاَّ اَنْ یَمْنَعَ مِنَ الْعُمُوْمِ مَانِعٌ‘‘ [اعتبار لفظوں کے عموم کا ہو گا نہ کہ سبب کے خصوص کا مگر یہ کہ عموم سے کوئی چیز مانع ہو]
رہے قرآنی اور غیر قرآنی تعویذ تو وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہی نہیں ۔ ۱۶رجب ۱۴۰۶ ھ
س: میں ایک جگہ پڑھانے کے لیے جاتا تھا پھر مصروفیت کی بنا پر چھوڑ دیا اور اپنی جگہ اپنے دوست کو پڑھانے کے لیے لگا دیا ۔ میں نے اپنے دوست کو کہا کہ آپ مجھے پہلی تنخواہ دے دیں تو مہربانی ہو گی ۔ اس نے یہ بات بخوشی مان لی۔ اب وہ تنخواہ میرے لیے جائز ہے یا نہیں ؟ حافظ محمد فاروق
ج: بہتر ہے آپ ان سے پیسے نہ لیں اور اگر لیے ہیں تو واپس کر دیں ۔ ۲۴/۶/۱۴۲۰ ھ
س: محترم میں نے آپ سے مسئلہ پوچھا تھا کہ بال وداڑھی کاٹنے والا کام جائز ہے یا اس کام کو کرنے والوں کے ہاتھوں کچھ کھا لینا چاہیے یا کہ نہیں تو آپ نے فرمایا تھا کہ کام کرنا بھی حرام ہے اور کھانا بھی حرام ہے تو الحمد للہ میں نے پہلے بھی سعودیہ چھوڑا اور اس وقت ۶ لاکھ کا نقصان ہوا اب دوسری دفعہ جھگڑا ہوا ہے کہ آپ لوگ کویت جائیں پہلے کویت کا ویزہ آیا تو میں نے انکار کیا پھر ان دنوں دوبارہ بھائی نے ویزہ بھیجا ہے اور میں مکمل طور پر انکار کیے بیٹھا ہوں اس وقت ماں باپ دلی طور پر سخت ناراض ہیں ۔ میں پریشان ہو جاتا ہوں کہ اگر میں نے ماں باپ کی نافرمانی کی تو اللہ ناراض ہو گا مجھے بتائیں اگر میں وقتی طور پر چلا جاؤں وہاں جا کر کچھ وقت کام کر کے معاوضہ نہ لوں اور ساتھ کسی جائز کام کی تلاش کروں جب مجھے کام مل جائے اور وہ چھوڑ کر میں کسی جائز کام کو اپنا لوں کیا ایسا کرنا جائز ہے ؟
عبداللہ سیالکوٹ
ج: داڑھی مونڈنا ، منڈانا ، کاٹنا اور کٹوانا حرام ہے ناجائز ہے یہ پیشہ اختیار کرنا بھی ناجائز ہے اس کام کی کمائی بھی ناجائز ہے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے﴿أَعْفُوْا اللُّحٰی﴾ داڑھیوں کو بڑھاؤ یہ کام اور پیشہ مفت کرنا بھی ناجائز ہے وقتی