کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 384
نامعلوم مقامات پر صرف کر لے گی جس سے زکوٰۃ رکھنے والا پریشان ہو گا کیونکہ اس کے خاندان والے جو کہ غریب ہیں محروم ہو گئے ۔ یہ چیز رکھنے والے پر بھاری اور شاق ہے ۔ اس چیز سے بچنے کے لیے اگر وہ آدمی گورنمنٹ کے سامنے خود کو شیعہ ثابت کرتا ہے (ان کی کاغذی کاروائی مکمل کرنے کے لیے) تو کیا اس صورت میں وہ گناہگار ہو گا جبکہ ذہنی اور خیالی اور عقیدہ کے لحاظ سے وہ بالکل صحیح ہو ۔ مقررہ مدت ہونے پر وہ زکوٰۃ کی رقم بنک سے نکلوا کر خود اپنے رشتہ داروں اور مساکین میں تقسیم کرتا ہے کیونکہ اگر وہ رقم گورنمنٹ نے لے لی تو نہ جانے وہ کہاں خرچ کرے ۔ حافظ محمد فاروق تبسم
ج: بنک چونکہ سود لینے دینے کا کام کرتا ہے اس لیے اس میں پیسہ جمع کروانا گناہ ہے ۔ رہا زکاۃ والا مسئلہ تو معلوم ہونا چاہیے کہ بنک والے زکاۃ وصول نہیں کرتے جو انہوں نے لوگوں کو سود دینا ہوتا ہے اس سے کچھ رقم زکاۃ کے نام پر رکھ لیتے ہیں دلیل یہ ہے کہ پیسے والے کو زکاۃ کی کٹوتی کے بعد بھی اس کی اصل رقم سے زائد پیسے ملتے ہیں ۔ اس چیز کو سامنے رکھ کر غور فرمائیں بنک والے زکاۃ نامی سود کو وصول کرنے کی خاطر اپنے آپ کو شیعہ ظاہر کرنے والا انسان کتنا بڑا مجرم ہے کیونکہ ایسا انسان بیک وقت کئی ایک جرائم کا ارتکاب کرتا ہے ۔ ۳/۱۲/۱۴۱۹ ھ
س: موجودہ حکومت ونظام حکومت غیر اسلامی ہے کیا ہم اس غیر اسلامی حکومت [جس نے ہمارے اوپر بے شمار ٹیکس عائد کر رکھے ہیں] کی چوری کر سکتے ہیں ۔ مثلاً ریلوے میں دوران سفر ٹکٹ نہ لینا۔ بجلی چوری کرنا وغیرہ ۔
محمد فاروق
ج: موجودہ حکومت اور نظام حکومت کچھ اسلامی اور کچھ غیر اسلامی ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ابوداود ، ترمذی اور مستدرک حاکم میں موجود ہے :﴿أَدِّ الْأَمَانَۃَ إِلٰی مَنِ ائْتَمَنَکَ ، وَلاَتَخُنْ مَنْ خَانَکَ﴾ [جو تیرے ساتھ امانت داری کا سلوک کرے تو بھی اس سے ایسا ہی کر اور جو تیرے ساتھ خیانت کرے تو اس سے خیانت نہ کر1] ۲۴/۶/۱۴۲۰ ھ
س: موجودہ ہماری حکومت کی چوری جو کہ اسلامی نہیں ہے بندہ کر سکتا ہے کہ نہیں جبکہ سرکار اس سے طرح طرح کے سر چارج وصول کرتی ہے اور اتنے ٹیکس لگاتی ہے جو انسان برداشت نہیں کر سکتا ؟ حافظ محمد فاروق تبسم
ج: نہیں کر سکتا کیونکہ چوری آخر چوری ہے ہاں مسلمان قیدیوں کو جو جہاد کرتے کفار نے گرفتار کر لیے ہوں ۔ ان کی قید سے خفیہ بھی نکالا جا سکتا ہے ۔ [ایک صحابی رضی اللہ عنہ جن کا نام مرثد بن ابو مرثد تھا یہ مکہ سے مسلمان قیدیوں کو اٹھا لایا