کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 380
(۲) پتنگ بازی جائز نہیں اس لیے محض پتنگ بازی کے لیے استعمال ہونے والا دھاگہ تیار کرنا دھاگہ کی تجارت کرنا درست نہیں ۔ واللہ اعلم﴿وَلاَ تَعَاوَنُوْا عَلَی الْاِثْمِ وَالْعُدْوَانِ﴾ 1[اور گناہ اور زیادتی میں ایک دوسرے کا تعاون نہ کرو]
۴/۱/۱۴۱۰ھ
س: میرا پرنٹنگ پریس کا کاروبار ہے جس میں مجھ سے لوگ لیٹر پیڈ اشتہارات وغیرہم چھپواتے ہیں جن میں سے بعض پر ’’یا رسول اللہ ‘‘ یا اس قسم کے دوسرے کلمے درج ہوتے ہیں میرا ان کا چھاپنا جائز ہے یا ناجائز ؟ عرف عام میں لوگ اس سے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو حاضر وناظر سمجھتے ہیں اور میں ایسا عقیدہ رکھنے والے کو مسلم نہیں سمجھتا ۔
محمد طارق شاہدؔ 19/3/86
س: سوال کا جواب تو آپ کے قول ’’میں ایسا عقیدہ رکھنے والے کو مسلم نہیں سمجھتا‘‘ میں آ چکا کیونکہ جن دلائل کی بناء پر آپ ایسا عقیدہ رکھنے والے کو مسلم نہیں سمجھتے وہی دلائل ایسے عقیدہ کو چھاپنے کی ممانعت پر بھی دلالت کرتے ہیں خواہ وہ چھاپنا باجرت ہی کیوں نہ ہو ۔ ۱۵ رجب ۱۴۰۶ ھ
س: کتے لڑانے والوں کے بارے میں شرعی حکم کیا ہے ان کی کمائی کیسی ہے ؟ ابو عبدالقدوس
ج: فاسق ہے اس کام سے حاصل کردہ مال حرام ہے نیز یہ کسب حرام ہے ۔ ۱۸/۱۰/۱۴۱۷ ھ
س: (۱) زید کے والد ایک سرکاری ملازم ہیں وہ دفتری اوقات کی پابندی نہیں کرتے اور اپنے دفتری وقت کا تقریباً ۴۰ فیصد حصہ اپنے ذاتی کاموں پر خرچ کرتے ہیں ۔ نیز کئی سال پہلے ایک کلرک کی غلطی سے ان کی ایک انکریمنٹ زائد لگ گئی تھی جس کی وجہ سے ان کو ہر ماہ تقریباً ۴ یا ۵ سو روپے اپنی اصل تنخواہ سے زائد ملتے ہیں زید جو کہ بالغ ہے ابھی طالب علم ہے اور اپنے اخراجات کے لیے ہر ماہ اپنے والد سے ۱۰۰۰ روپے لیتا ہے کیا قرآن وحدیث کی رو سے یہ پیسے زید کے لیے حلال ہیں یا حرام ؟ نیز اپنے گھر سے یعنی اپنے والد کی آمدنی سے کھانا پینا اورکپڑے وغیرہ سلوانا جائز ہے یا نہیں ؟
(۲) بکر کا بھائی بیرون ملک ملازمت کرتا ہے ۔ پاکستان سے بیرون ملک جاتے ہوئے بکر کے بھائی نے حکومت پاکستان سے غلط بیانی کی تھی کہ وہ پڑھائی کے لیے باہر جا رہا ہے تاکہ اسے پاکستان کی ملازمت سے چھٹی مل سکے پھر دوسرے ملک کے ائرپورٹ پر بھی غلط بیانی کی تھی کہ وہ یہاں سیروسیاحت کے لیے آیا ہے بعد میں اسے وہاں ملازمت مل گئی اوروہ وہاں ایک ہسپتال میں بطور ڈاکٹر کام کر رہا ہے اب بکر کا بھائی بیرون ملک سے جو پیسے اپنی تنخواہ