کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 372
اور اس بارے میں ۴ نومبر کے اہل حدیث میں عبدالرحمن چیمہ صاحب کا مضمون شائع ہوا اس کو بھی ممکن ہو تو مدنظر رکھیں۔ ۱۳ نومبر ۹۴ کو میری ملاقات مفتی عبدالرحمان صاحب سے ہوئی ان سے میں نے یہ مسئلہ دریافت کیا تو انہوں نے بڑے ہی جزم کے ساتھ اس کے جواز کا فتویٰ دیا اور سب سے بڑی دلیل ان کی یہ تھی کہ نقد اور ادھار کی شکل میں ایک چیز میں دو قیمتیں بنتی ہی نہیں اس لیے کہ آپ تو خریدار سے طے کر رہے ہیں کہ نقد اس ریٹ پر اور ادھار اس ریٹ پر اب جب ادھار پر یا نقد پر بات طے ہو گئی تو بیع تو ایک ہی ہوئی ۔
اور ایک چیز میں دو قیمتوں کی شکل اس طرح سے بنتی ہے کہ بائع مشتری سے کہتا ہے یہ چیز نقد اس قیمت پر اور ادھار اس قیمت پر اب مشتری بغیر قیمت تہہ(طے) کیے چیز اٹھا کر لے جاتا ہے تو یہ ایک چیز میں دو قیمتیں ہوئیں ۔
اور اسی طرح انعامی بانڈز کا مسئلہ بھی در پیش ہے اس کی نوعیت کچھ اس طرح ہے کہ ایک آدمی دس ہزار کے بانڈ خرید لیتا ہے اور قرعہ اندازی میں اس پر انعامات دئے جاتے ہیں اور یہ بانڈ جو آپ نے خرید کیے ہیں اس قیمت پر جب آپ چاہیں واپس بھی کر سکتے ہیں اور ان کی چینجنگ[تبدیلی] بھی کروا سکتے ہیں کہ وہ دس ہزار کے بانڈز آپ بینک میں دیں اور روپے حاصل کر لیں کسی صورت میں بھی مشتری کو نقصان نہیں ہو گا اور اس میں منافع وغیرہ کے تعین کا مسئلہ بھی نہیں ہوتا جیسے بینک میں ہوتا ہے اس کی بھی وضاحت فرما دیں۔ محمد شعیب مجیب ابن القاسم ہال ریلوے روڈ میلسی ضلع وہاڑی
ج: ( ۱) نقد قیمت کم اور ادھار قیمت زیادہ والی بیع ناجائز ہے اس کی تفصیل مولانا ابو البرکات احمد صاحب رحمہ اللہ اور حافظ عبدالسلام صاحب بھٹوی حفظہ اللہ کا اس موضوع پر مکالمہ پڑھ لیں نیز اس موضوع پر مولانا ابو جابر دامانوی صاحب حفظہ اللہ کا مضمون پڑھیں پھر شیخ البانی حفظہ اللہ کی ارواء الغلیل سے متعلقہ مقام کا مطالعہ فرمائیں ۔ (۲) انعامی بانڈ والا کاروبار بھی ناجائز ہے ۔ ۱۰/۷/۱۴۱۵ ھ
س: میری عمر تقریباً ۱۶ سال ہے اور میں میٹرک کا طالب علم ہوں ہم چار بھائی ہیں والد صاحب واپڈا میں ملازمت کرتے ہیں بڑے دو بھائیوں نے آسان اقساط پر خرید وفروخت کا کاروبار شروع کیا ہوا ہے والد صاحب رات کو سرکاری ڈیوٹی پر جاتے ہیں اور دن کو دوکان پر ہوتے ہیں مجھے یہ قرآن وحدیث کی روشنی میں پوچھنا ہے کہ ان حالات میں مجھے کیا کرنا چاہیے کیونکہ اقساط والے کاروبار کی روزی حرام ہے ، اور اس بارے میں میرا رد عمل کیا ہونا چاہیے ؟ کیونکہ وہ یہ کاروبار کسی صورت میں بھی چھوڑنا نہیں چاہتے ؟ ابو عمرلاہور