کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 352
اپنی زوجیت میں لینے کے زیادہ حقدار ہیں] [1]اگر عدت ختم ہو جائے وضع حمل ہو جائے تو ان دونوں میاں بیوی کا آپس میں نیا نکاح درست ہے بشرطیکہ دونوں باہم راضی ہوں اور طلاق تیسری نہ ہو اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے :﴿وَإِذَا طَلَّقْتُمُ النِّسَآئَ فَبَلَغْنَ أَجَلَہُنَّ فَلاَ تَعْضُلُوْہُنَّ أَنْ یَّنْکِحْنَ أَزْوَاجَہُنَّ إِذَا تَرَاضَوْا بَیْنَہُمْ بِالْمَعْرُوْفِ﴾ [جب تم نے اپنی عورتوں کو طلاق دے دی پھر وہ اپنی عدت پوری کر چکیں تو انہیں اپنے خاوندوں سے نکاح کرنے سے نہ روکو ۔ جب وہ آپس میں راضی ہوں ساتھ اچھے طریقے سے] [2]واللہ اعلم ۱۷/۷/۱۴۱۸ ھ ٭٭٭
[1] البقرۃ ۲۲۸ [2] البقرۃ ۲۳۲