کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 338
س: خاوند اپنی بیوی کو ایک ہی مجلس میں بیک وقت تین طلاقیں دے تو وہ قرآن وحدیث کی رو سے ایک واقع ہوتی ہے خاوند بیوی کو ایک دن میں تین مختلف مجالس میں تین طلاقیں دے تو کیا یہ تینوں واقع ہو جائیں گی یا مجلس کا اطلاق ایک حیض پر ہو گا بعض اہل حدیث علماء کا یہ کہنا ہے کہ تینوں واقع ہو جائیں گی کیا دوسری طلاق کے لیے رجوع ضروری ہے ایک آدمی اپنی بیوی کو طلاق دینے کے بعد رجوع نہیں کرتا کیا تین ماہ کے بعد وہ خود بخود طلاق مغلظہ یا طلاق بائن کے زمرے میں آ جائیں گی؟ محمد فاروق تبسم لاہور ج: دوسری طلاق کے جواز یا نفاذ کے لیے پہلی طلاق کے بعد رجوع کے شرط ہونے کی کتاب وسنت میں کوئی دلیل مجھے معلوم نہیں آیت﴿اَلطَّلاَقُ مَرَّتَانِ﴾ الخ اور سنن نسائی کی عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ والی حدیث﴿طَلاَقُ السُّنَّۃِ تَطْلِیْقَۃٌ وَہِیَ طَاہِرٌ فِیْ غَیْرِ جِمَاعٍ فَإِذَا حَاضَتْ وَطَہُرَتْ طَلَّقَہَآ أُخْرٰی﴾ الخ [طلاق سنت یہ ہے کہ ایک طلاق دینا اور عورت طہر کی حالت میں ہو بغیر جماع کے پس جب حیض آئے اور طہر آ جائے تو دوسری طلاق دے] سے رجوع کا شرط نہ ہونا ثابت ہوتا ہے ۔ ایک شخص نے اپنی بیوی کو ایک طلاق دے دی عدت گذر گئی اب وہ اپنی اس بیوی کے ساتھ نکاح کر سکتا ہے اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے :﴿فَبَلَغْنَ أَجَلَہُنَّ فَلاَ تَعْضُلُوْہُنَّ أَنْ یَّنْکِحْنَ أَزْوَاجَہُنَّ إِذَا تَرَاضَوْا بَیْنَہُمْ بِالْمَعْرُوْفِ﴾ ۳/۱۲/۱۴۱۹ ھ س: الاول : زَیْدٌ طَلَّقَ امْرَأَتَہُ بِطَلاَقٍ وَاحِدٍ فِیْ یَوْمِ الْاَحَد ثُمَّ طَلَّقَ بِطَلاَقٍ ثَانٍ فِیْ یَوْمِ الْاِثْنَیْنِ ثُمَّ طَلَّقَہَا بِطَلاَقٍ ثَالِثٍ فِیْ یَوْمِ الثُّلاَثَائِ اَعْنِیْ اَوْقَعَ طَلَقَاتٍ ثَلاَثَۃً فِیْ ثَلاَثَۃِ اَیَّامٍ مُتَوَالِیَاتٍ ہَلْ تُعَدُّ تِلْکَ الطَّلَقَاتُ طَلاَقًا وَاحِدًا رَجْعِیًّا اَوْ تُعَدُّ طَلاَقًا ثَلاَثًا ۔ اَلْمَسْأَلَۃُ الثَّانِیَۃُ : زَیْدٌ طَلَّقَ امْرَأَتَہُ بِثَلاَثِ تَطْلِیْقَاتٍ بِلَفْظٍ وَاحِدٍ بِاَنْ یَقُوْلَ اَنْتِ طَالِقُ ثَلاَثًا اَوْ بِاَلْفَاظٍ مُخْتَلِفَۃٍ بِاَنْ یَقُوْلَ اَنْتِ طَالِقٌ وَطَالِقٌ وَطَالِقٌ ہَلْ تُعَدُّ تِلْکَ التَّطْلِیْقَاتُ طَلاَقًا ثَلاَثًا اَمْ تُعَدُّ طَلاَقًا وَاحِدًا رَجْعِیًّا ۔ حفیظ الرحمن چترال مالا کنڈ روڈ مردان [الاول : زید نے اپنی بیوی کو ایک طلاق اتوار کے دن دی دوسری طلاق سوموار کو اور تیسری منگل کو میری مراد یہ ہے کہ اس نے تین طلاقیں پے در پے تین دنوں میں دے دیں کیا یہ طلاقیں ایک رجعی طلاق ہو گی یا تین طلاقیں ہو جائیں گی؟ الثانی : زید اپنی بیوی کو ایک ہی لفظ سے تین طلاقیں دیتا ہے أَنْتِ طَالِقٌ ثَلاَثاً کہتا ہے یا مختلف الفاظ أَنْتِ طَالِقٌ وَطَالِقٌ وَطَالِقٌکہتا ہے کیا یہ طلاقیں تین ہوں گی یا ایک طلاق رجعی ہو گی؟]