کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 328
بھائی کے جو پسند کرتا ہے اپنے لیے] [1]’’لاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّۃَ اِلاَّ بِاللّٰه‘‘ کثرت سے پڑھتے رہیں۔۲۴/۱۰/۱۴۱۴ ھ
س: متعہ کے بارے میں قرآن وحدیث کی روشنی میں بتائیں کیا یہ جائز ہے ؟ عثمان غنی گورنمنٹ کالج لاہور
ج: پہلے وقتا فوقتا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو جائز قرا ر دیا مگر آخر میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو قیامت تک ناجائز قرار دے دیا۔ صحیح مسلم میں ہے﴿عنْ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیْزِ قَالَ حَدَّثَنِیْ الرَّبِیْعُ ابْنُ سَبْرَۃَ الْجُہَنِیُّ عَنْ أَبِیْہِ أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰهِ صلی للّٰهُ علیہ وسلم نَہٰی عَنِ الْمُتْعَۃِ وَقَالَ أَلاَ إِنَّہَا حَرَامٌ مِنْ یَوْمِکُمْ ہٰذَا اِلٰی یوْمِ الْقِیَامَۃِ﴾ (الحدیث) [رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا متعہ سے اور فرمایا کہ آگاہ رہو آج کے دن سے حرام ہے قیامت کے دن تک] [2] ۱/۸/۱۴۱۷ ھ
س: مشت زنی کرنا کتنا بڑا گناہ ہے اور اس کی سزا کیا ہے ؟
ج: اللہ تعالیٰ نے فرمایا :﴿اِلاَّ عَلٰی اَ زْوَاجِہِمْ اَوْ مَا مَلَکَتْ أَیْمَانُہُمْ فَإِنَّہُمْ غَیْرُ مَلُوْمِیْنَ * فَمَنِ ابْتَغٰی وَرَآئَ ذٰلِکَ فَاُوْلٰٓئِکَ ہُمُ الْعَادُوْنَ ﴾[3] [مگر اپنی بیویوں سے یا اپنی لونڈیوں سے سو ان پر نہیں کچھ الزام پھر جو کوئی ڈھونڈ لے اس کے سوائے سو وہی ہیں حد سے بڑھنے والے] اس جرم کی حد متعین نہیں صرف تعزیر ہے جو دس کوڑوں سے متجاوز نہیں ہوتی ۔ ۴/۸/۱۴۱۴ ھ
س: مشت زنی کیا ہے ۔ جو یہ فعل کرتا ہے اسے کل قیامت کے دن کس قسم کی سزا ملے گی اس فعل بد سے بچنے کا کیا طریقہ ہے ؟
ج: اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے :﴿فَمَنِ ابْتَغٰی وَرَآئَ ذٰلِکَ فَأُوْلٰٓئِکَ ہُمُ الْعَادُوْنَ﴾ [پھر جو کوئی ڈھونڈے اس کے سوا وہ ہی ہیں حد سے بڑھنے والے] [4]اس فعل شنیع سے بچنے کے لیے یہ دعا کثرت سے پڑھتے رہیں۔﴿اَللّٰہُمَّ مُقَلِّبَ الْقُلُوْبِ ثَبِّتْ قَلْبِیْ عَلٰی طَاعَتِکَ﴾[5] نیز یہ دعا پڑھا کریں ۔﴿اَللّٰہُمَّ إِنِّیْ أَعُوْذُ بِکَ مِنَ الْمَاثَمِ وَالْمَغْرَمِ﴾ ۶/۱۰/۱۴۱۸ ھ
س: ایک طالب علم کا سوال ہے کہ اس نے دو برے کاموں سے توبہ کی تھی (جن میں مشت زنی ایک تھی اور دوسرا کام لڑکے کے ساتھ کپڑوں سمیت برے کام) اس نے قسم اٹھائی کہ آئندہ یہ کام نہیں کروں گا۔ اب غلطی سے اس سے یہ کام ہوگئے ہیں ۔ کیا یہ گناہ معاف ہو سکتے ہیں ؟ اگر معاف ہو سکتے ہیں تو ان کا کفارہ کیا ہے ؟ اس کے بعد آدمی کو کیا
[1] متفق علیہ بحوالہ مشکوۃ کتاب الادب باب الشفقۃ والرحمۃ علی الخلق جلد اول ص۴۵۲ کتاب النکاح۔ باب نکاح المتعۃ
[2] جلد اول ص۴۵۲ کتاب النکاح۔ باب نکاح المتعۃ
[3] [المعارج ۳۰،۳۱ پ۲۹]
[4] [المومنون ۷ پ۱۸]
[5] [مسلم ، ترمذی]