کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 327
پاس جاتا آتا رہتا ہے اور وہ بچی اس سے یعنی بکر سے پردہ نہیں کرتی ۔ عمر اور دیگر ساتھیوں نے کہا کہ حضرت صاحب آپ اس کے پاس ایسے اکیلے نہ جایا کریں ہو سکتا ہے کہ آپ بھی بدنام ہوں اور مسلک بھی ۔ تو انہوں نے جواب دیا میں نے نامردی کی گولیاں کھا لی ہیں ڈاکٹری معائنہ کرا لیں میں نے تو ان کے ساتھ ان کی مدد کرنے کا وعدہ کیا ہوا ہے کیونکہ میرے پاس جواز ہے ۔ ہم نے کہا حضرت صاحب مدد کرنے کے اور بھی طریقے ہیں ۔ انہوں نے کہا تم اس کے ساتھ حسد بھی کرتے ہو ۔ کئی جاہلوں نے ان پر بری طرح کا الزام بھی لگا دیا ہے ۔ وہ ایسی بیہودہ بکواس کرتے ہیں کہ سنی نہیں جاتی ۔ اور جاہلوں کو کیا پتہ ہے حضرت صاحب نے گولیاں کھائی ہیں یا کہ نہیں ۔ کیا یہ غلطی اس بزرگ کی ہے یا جو عمر اور دیگر ساتھی خیر خواہی کے لیے روکتے تھے ان کی ہے ؟ ج: جو صورت حال آپ نے تحریر فرمائی ہے اس کی روشنی میں تو بکر کا عمل شرعاً درست نہیں اس لیے بکر کو چاہیے اس عمل کو فوراً ترک کر دے اور پہلے کیے ہوئے اس عمل سے توبہ نصوح کرے ۔ واللہ اعلم ۱۴/۲/۱۴۱۴ ھ س: کیا جماعت المسلمین مسعودی گروپ کے کسی مرد کو رشتہ دے سکتے ہیں ؟ شبیر احمد ساجد ج: اگر وہ مومن مسلم ہے تو اس کو رشتہ دے سکتے ہیں ۔ ۹/۶/۱۴۱۴ ھ س: مسعودی گروپ کے ساتھ نکاح کرنا کیسا ہے ؟ مختار احمد فاروقی ضلع ایبٹ آباد ج: غیر اہل کتاب مشرکہ وکافرہ عورت سے مسلم مرد کا نکاح جائز نہیں ہر کافر ومشرک خواہ اہل کتاب ہی ہو کے ساتھ مسلمہ عورت کا نکاح درست نہیں ۔ مسعودی گروپ مسلمانوں میں شامل ہے ۔ ۱۴/۲/۱۴۱۵ ھ س: ایک آدمی شادی شدہ ہے بچوں والا ہے مگر اس میں ایک بہت سخت کمزوری ہے نماز پانچ وقت پڑھتا ہے دینی علم سے بھی دلچسپی ہے مگر زنا سے کوشش بسیار کے باوجود نہیں بچ سکتا برائے مہربانی کوئی عمل بتائیں کہ اس گناہ گار انسان کی اس حرکت سے جان چھوٹ جائے ۔ 2/4/94 ج:انہیں زنا سے منع کرنے والی آیات اور احادیث سنائیں ، جہنم کے عذاب سے ڈرائیں نیز انہیں یاد دلائیں کہ جس عورت سے وہ زنا کرتے ہیں وہ عورت آخر کسی کی بیٹی ہے کسی کی بہن ہے وغیرہ وغیرہ تو انہیں یہ بات گوارا ہے کہ کوئی آدمی ان کی بیٹی یا بہن یا پھوپھی یا خالہ یا ماں یا بھتیجی یا بھانجی یا بیوی سے زنا کرے ؟ تو جب انہیں یہ چیز گوارا نہیں تو پھر خود کیوں دوسرے کی عزت پر ڈاکہ ڈالتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کافرمان ہے﴿لاَ یُؤْمِنُ أَحَدُکُمْ حَتّٰی یُحِبَّ لِأَخِیْہِ مَا یُحِبُّ لِنَفْسِہٖ﴾ [نہیں ایمان والا ہو سکتا تم میں سے ایک یہاں تک کہ پسند کرے واسطے اپنے