کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 323
جب بھی اسے یوم آخرت کا نقشہ یاد آتا ہے ۔ کافی حد تک اس کی طبیعت پریشان ہوتی ہے۔ بایں صورت کیا اس کی بیوی اس کے لیے حلال ہے اور ازدواجی تعلقات جو اب تک اپنی بیوی سے رکھے ہوئے ہے حلال وجائز ہے یا نہیں ہے جبکہ اس نے عقد ثانی کی ہر ممکن کوشش کی ہے لیکن ناکام رہا براہ کرم صورت مسؤلہ کا حکم قرآن وحدیث سے مدلل ومفصل ارشاد فرمائیں ۔ جزاک اللّٰہ احسن الجزاء فی الدنیا والآخرۃ ۔ ج: آپ جانتے ہیں کہ محصن زانی کی حد وسزا اسلام میں رجم ہے اور یہ بھی جانتے ہیں کہ آدمی نے اپنے باپ کی بیوی سے نکاح کیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابوبردہ بن نیاز رضی اللہعنہ کو اس کا سرقلم کرنے کے لیے روانہ فرما دیا[1] غور فرمائیں محرمات کے ساتھ صرف نکاح کی سزا سر قلم کرنا ہے تو ان کے ساتھ زنا کی سزا اس سے کم تو نہیں ہو سکتی ہے پھر زنا بھی متعدد بار اور توبہ کا بھی یہ حال کہ اس کے بعد بھی پہلے کی سی چال اگر وہ اپنے جرم کی اسلامی سزا بذریعہ عدالت اپنے پر لاگو کروا لے تو پھر آپ کا سوال وارد نہیں ہوتا کیونکہ جب وہ خود ہی رجم قتل کر دیا گیا تو اس کے اپنی بیوی کے ساتھ ازدواجی تعلقات والا مسئلہ کافور ہو گیا ۔ واللہ اعلم ۲۷/۳/۱۴۱۰ ھ س: ایک حدیث میں آتا ہے کہ عذل وادخفی ہے [2] اور دوسری میں آتا ہے کہ یہودیوں نے کہا کہ عذل مؤدۃ صغریٰ ہے تو اللہ کے رسول نے فرمایا﴿کَذَبَتِ الْیَہُوْدُ[3] ان دونوں احادیث میں تعارض کا کیا حل ہے میرے علم کے مطابق ان دونوں میں کوئی تعارض نہیں ہے کیونکہ ایک میں ہے کہ یہ وادخفی ہے اور دوسری میں ہے کہ یہ مؤدۃ صغری نہیں ہے یعنی مؤدۃ صغریٰ جلی نہیں ہے۔ جاوید اقبال سیالکوٹی ج: آپ صحیح سمجھے ہیں یہود نے عذل کو وادجلی قرار دیا جبکہ وہ وادجلی نہیں وادخفی ہے اس لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی تکذیب فرمائی ۔ ۲۵/۱۱/۱۴۱۴ ھ س: بچوں کی کثرت سے پیدائش سے بچنے کے لیے بیوی سے جماع کرتے ہوئے ساتھی کا استعمال جائز ہے ؟ ج: احادیث سے پتہ چلتا ہے ایسی صورت میں عزل کو عمل میں لایا جا سکتا ہے عزل کے علاوہ کسی اور ساتھی سے مدد لینے کا ثبوت کتاب وسنت میں کہیں نہیں آیا ۔ ۲۴ شوال ۱۴۱۲ ھ س: ایک آدمی کے چھ بچے ہیں اب تقریباً دو سال سے یہ صورت حال ہے کہ حمل کے دو ماہ بعد درد زہ کی طرح کوئی تکلیف شروع ہو جاتی ہے اور بعض اوقات شدت اختیار کر جاتی ہے اب مانع حمل دوائی کا استعمال یا اسقاط کی اجازت
[1] ابوداود [المجلد الثانی ۔ کتاب الحدود باب فی الرجل یزنی بحریمہ] وترمذی وغیرہ [2] [صحیح مسلم۔ کتاب النکاح۔باب جواز الغِیْلَۃِ وھی وَطْیُٔ المرضع وکراھۃ العزل] [3] [جامع ترمذی۔ ابواب النکاح۔ باب ما جاء فی العزل]