کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 321
بے حیائی اور بے پردگی کی انتہا ہوتی ہے ۔ جو قلم لکھ نہیں سکتا ۔ کھڑے ہو کر کھانا کھاتے ہیں علاوہ ازیں آمدورفت سڑکیں بند کر دی جاتی ہیں اور بجلی کا اتنا وسیع انتظام ہوتا ہے ہزارہا بلب اور ٹیوبیں جلا کر رات کو دن بنا دیا جاتا ہے اس کے علاوہ بے شمار کھانا ضائع ہوتا ہے ۔ اور وڈیو فلمیں بنائی جاتی ہیں اور برسر مجلس دلہا اور دلہن کی تصویریں اتاری جاتی ہیں یہ تو سرمایہ داروں کی حالت ہے اور اب نچلا طبقہ بھی اسی لائن پہ چل نکلا ہے جس کی وجہ سے بے حیائی بہت زیادہ پھیل رہی ہے سنا ہے کہ زمانہ نبوت میں باراتوں کا رواج نہیں تھا اور نہ ہی جہیز کا رواج تھا ولیمہ سنت تھا آج کل بہت سی لڑکیاں جہیز نہ ہونے کی وجہ سے گھروں میں بوڑھی ہو رہی ہیں اور صرف جہیز نہ ہونے کی وجہ سے ان کی زندگیاں تباہ ہو گئی ہیں سنا ہے کہ زمانہ نبوت میں لڑکی والوں پر کوئی بوجھ نہیں ڈالا جاتا تھا نہ بارات کا نہ جہیز کا ۔ برائے مہربانی فتویٰ صادر فرمائیں کہ بارات اور جہیز کا ثبوت زمانہ نبوت صلی اللہ علیہ وسلم میں تھا یا نہیں ؟
عبدالستار جامع کلاتھ مارکیٹ گوجرانوالہ
ج: آپ نے سوال کیا ہے ’’بارات اور جہیز کا ثبوت زمانہ نبوت میں تھا یا نہیں ‘‘؟تو اس سلسلہ میں جواباً گذارش ہے کہ ان کا ثبوت کتاب وسنت میں میری نظر سے نہیں گذرا ۔ واللہ اعلم ۱۲/۷/۱۴۱۳ ھ
س: راقم الحروف کو حکیم عبدالعزیز بانی تحریک صراط مستقیم (لاہور) کا لٹریچر ملا پڑھ کر پتہ چلا کہ جہیز ایک بہت بڑی لعنت ہے اور لینے دینے والا لعنتی ہونے کے ساتھ ساتھ ابدی جہنمی ہے ہو سکتا ہے کہ آپ کی نظروں سے مذکورہ لٹریچر گزرا ہو بہرحال حکیم صاحب سورۃ النساء کی آیات ۱۱ تا۱۴ کی تشریح کرتے ہوئے فرماتے ہیں احکام وراثت اللہ کی حدود ہیں اور جہیز لینے دینے والا احکام وراثت سے پہلوتہی کرتا ہے اور جہیز کو ہی اس کا بدل ٹھہراتا ہے اس لیے ابدی جہنمی ہے نیز اس وقت معاشرہ میں جتنی بھی برائیاں ہیں جہیز ان کا اصل سبب ہے اور یہ ہندوانہ رسم ہے جب میں دیکھتا ہوں کہ جماعت حقہ اہل حدیث کے بڑے بڑے علماء شیوخ الحدیث مفتی صاحبان بھی جہیز دینے میں پیش پیش ہیں تو سوچتا ہوں کہ حکیم عبدالعزیز صاحب کو ضرور غلطی لگی ہے جو وہ جہیز کو لعنتی عمل کہتے ہیں اور ابدی جہنمی ہونے کا سبب گردانتے ہیں کیوں کہ ایسا تو ہر گز نہیں ہو سکتا کہ شیوخ الحدیث اور مفتی صاحبان کی نظر سے مذکورہ آیات نہ گزری ہوں اور انہوں نے ان کو نہ سمجھا ہو ۔ کیوں کہ دوسری صورت میں معاذ اللہ وہ جان بوجھ کر اس گناہ کبیرہ کے مرتکب ہو رہے ہیں ۔ خدا کے لیے اس مسئلے میں میری رہنمائی فرمائیں ۔ اور قرآن وسنت سے واضح فرمائیں کہ جہیز واقعی غلط ہے اور دینے لینے والا اور ایسی شادی میں شرکت کرنے والا ابدی جہنمی ہے اللہ آپ کو جزائے خیر دے ۔ آمین ۔