کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 308
(۱)کیا یہ دونوں نکاح درست اور جائز ہیں ؟ (۲)اگر درست ہیں تو فبہا ۔ بصورت دیگر کون سا نکاح باطل ٹھہرے گا ؟ (۳)باطل نکاح والی اولاد کے متعلق کیا حکم ہے ؟ (۴)اگر باطل نکاح والی اولاد ناجائز اور حرامی ہے تو کیا اولاد باپ کی وراثت کی حقدار ہو گی یا نہیں ؟ (۵)کیا حلالی اولاد حرامی اولاد کے خلاف قانون وراثت کے تحت حق وراثت کا دعویٰ دائر کرنے میں حق بجانب ہو گی؟ (۶)باطل نکاح والے جوڑے پر کون سی حد نافذ ہوتی ہے ؟ نکاح خوان اور گواہان پر کون سی حد ہو گی؟ ج: آپ کے سوالوں کے جواب ترتیب وار مندرجہ ذیل ہیں بتوفیق اللہ تبارک وتعالیٰ وعونہ (۱)صحیح بخاری جلد دوم کتاب النکاح بَابٌ لاَ تُنْکَحُ الْمَرْأَۃُ عَلٰی عَمَّتِہَا ص۷۶۶ پر مذکور ہے﴿عَاصِمٌ عَنِ الشَّعْبِیِّ سَمِعَ جَابِرًا قَالَ : ’’ نَہَی رَسُوْلُ اللّٰهِ صلی للّٰهُ علیہ وسلم أَنْ تُنْکَحَ الْمَرْأَۃُ عَلٰی عَمَّتِہَا أَوْ خَالَتِہَا‘‘ وَقَالَ دَاؤدُ وَابْنُ عَوْنٍ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنْ أَبِیْ ہُرَیْرَۃِ ۔ ۱ ھ ﴾ اور صحیح مسلم جلد اول کتاب النکاح باب تَحْرِیْمِ الْجَمْعِ بَیْنَ الْمَرْأَۃِ وَعَمَّتِہَا أَوْ خَالَتِہَا فِی النِّکَاحِ ص ۴۵۳ پر لکھا ہے﴿عَنْ أَبِیْ سَلَمَۃَ عَنْ أَبِیْ ہُرَیْرَۃَ قَالَ : قَال رَسُوْلُ اللّٰهِ صلی للّٰهُ علیہ وسلم : لاَ تُنْکَحُ الْمَرْأَۃُ عَلٰی عَمَّتِہَا، وَلاَ عَلٰی خَالَتِہَا۔ ۱ ھ ﴾ [نہ نکاح کیا جائے عورت کا اس کی پھوپھو پر اور نہ خالہ پر]ان احادیث مبارکہ سے ثابت ہوا خالہ کا نکاح درست ہے اور اس کے بعد بھانجی کا نکاح درست نہیں باطل ہے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے ہیں :﴿وَلاَ عَلٰی خَالَتِہَا﴾ اگر پہلا نکاح خالہ والا درست نہ ہو تو﴿عَلٰی خَالَتِہَا﴾ والی صورت نہیں بنتی اور نہ ہی اسے﴿جَمْعٌ بَیْنَ الْمَرْأَۃِ وَخَالَتِہَا﴾ قرار دیا جا سکتا ہے جبکہ معلوم ہے کہ مذکور صورت﴿عَلٰی خَالَتِہَا﴾ بھی ہے اور﴿جَمْعٌ بَیْنَ الْمَرْأَۃِ وَخَالَتِہَا﴾ بھی ہے ۔ اس میں سوال نمبر۲ ، نمبر۳ ، نمبر ۴ اور نمبر ۵ کے جواب بھی بیان ہوگئے ہیں کیونکہ جب دوسرا نکاح ازروئے شریعت باطل ٹھہرا لہٰذا اس پر نکاح باطل کے تمام احکام لاگو ہوں گے ۔ (۶) اس کا تعلق قاضی صاحب کے ساتھ ہے وہی اپنے اجتہاد سے حد یا تعزیر بتائیں گے پھر وہی اس حد یا تعزیر کو نافذ فرمائیں گے ۔ واللہ اعلم ۲۵/۱/۱۴۲۰ ھ س: اگر شادی بیاہ کے موقع پر باجے ہوں تو کیا ایسی شادی بیاہ میں شامل ہونا چاہیے یا نہیں ؟ تنویر احمد