کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 301
مشکوٰۃ کتاب المناسک میں جو مجھے ملا وہ نیچے درج ہے﴿وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰهِ صلی للّٰهُ علیہ وسلم : إِنَّ عُمْرَۃً فِی رَمَضَانَ تَعْدِلُ حَجَّۃً﴾ [بے شک رمضان میں عمرہ حج کے برابر(ثواب) ہے] (متفق علیہ) انتہی ہاں صحیح بخاری کی ایک روایت میں یہ لفظ بھی آئے ہیں﴿حَدَّثَنَا عَبْدَانُ أَخْبَرْنَا یَزِیْدُ بْنُ زُرَیْعٍ أَخْبَرْنَا حَبِیْبٌ الْمُعَلِّمُ عَنْ عَطَائٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رضی اللّٰهُ عنہما قَالَ: لَمَّا رَجَعَ النَّبِیُّ صلی للّٰهُ علیہ وسلم مِنْ حَجَّتِہِ قَالَ لِأُمِّ سِنَان الْأَنْصَارِیَّۃِ : مَا مَنَعَکِ مِنَ الْحَجِّ ؟ قَالَتْ : أَبُوْ فُلاَنٍ -تَعْنِی زَوْجَہَا - کَانَ لَہُ نَاضِحَانِ حَجَّ عَلٰی أَحَدِہِمَا ، وَالْآخَرُ یَسْقِیْ أَرْضًا لَنَا قَالَ : فَإِنَّ عُمْرَۃً فِیْ رَمَضَانَ تَقْضِیْ حَجَّۃً مَعِیَ﴾[1] [ابن عباس رضی اللہ عنہما سے ہے کہ جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنے حج سے واپس آئے تو آپ نے ام سنان انصاریہ رضی اللہ عنہا کو کہا کہ تجھے کس چیز نے حج سے روکا تو اس نے کہا ابو فلان نے وہ اپنا خاوند مراد لے رہی تھی اس کے دو اونٹ تھے پانی لادنے والے ۔ ایک پر تو اس نے خود حج کیا اور دوسرا ہماری زمین کو پانی پلاتا تھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا پس بے شک رمضان میں عمرہ کرنا میرے ساتھ حج کرنے کی قضاء پوری کرے گا]
اگر مناسب خیال فرمائیں تو اصلاح فرما کر دوبارہ مجلہ میں شائع فرما دیں باقی میری طرف سے تمام احباب واخوان کی خدمت میں ہدیہ سلام پیش فرما دیں ۔ ۲۹/۹/۱۴۱۴ ھ
٭٭٭
[1] کتاب جزائِ الصَّید بَابُ حَجِّ النِّسَائِ (۴/۷۲) مع الفتح