کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 295
(کہ حج کے مہینوں میں عمرہ جائز ہے) تو میں قربانی نہ لے کر آتا (بلکہ حج تمتع کرتا)] نیز فرمایا تھا :﴿إِنِّی لَبَّدْتُّ رَاسِی وَقَلَّدتُّ ہَدْیِی﴾ [میں نے سر کو لیپ کیا ہے اور قربانی کو قلادہ ڈالا ہے] ۲۳/۱۲/۱۴۱۷ ھ س: حج تمتع اور افراد اور قران میں سے کون سا حج افضل ہے ؟ نذیر حماد معرفت محمد اکرم راحیل مکہ مکرمہ ج: سوق ہدی والے کے لیے قران افضل ہے اور دوسروں کے لیے تمتع بالمعنی الأخص افضل ہے یاد رہے افضل کا لفظ اس مقام پرواجب کا مقابل نہیں بلکہ واجب کو شامل ہے ۔ ۱۱/۱۰/۱۴۱۲ ھ س: (۱) حج تمتع میں تمام بچوں پر قربانی ضروری ہے یا کہ صرف بالغ پر ؟ (۲) عمرہ کے ساتھ سعی کر کے بعد میں طواف افاضہ کے ساتھ بھی سعی ہے ۔ یعنی عمرہ اور حج کی سعی الگ الگ ہے ؟ (۳) ہم اگر عمرہ کر لیتے ہیں ایام حج میں اور گھر واپس آ جاتے ہیں پھر اگر ہم حج کے لیے احرام باندھتے ہیں تو سیدھا منیٰ حاضری ہے یا عمرہ کر کے منیٰ حاضری ہے ؟ (۴) طواف قدوم یوم عرفہ یا آٹھ ذوالحجہ کو ضروری ہے ؟ (۵) مستحاضہ تلبیہ پڑھے یا کہ نہیں ۔ اور طواف قدوم نہیں کر سکتی اور عرفات سے واپس ہونے پر طواف افاضہ ہی کافی ہے کہ طواف قدوم بھی لوٹائے ؟ قاری فاروق ج: (۱) قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے :﴿فَإِذَآ أَمِنْتُمْ فَمَنْ تَمَتَّعَ بِالْعُمْرَۃِ إِلَی الْحَجِّ فَمَا اسْتَیْسَرَ مِنَ الْہَدْیِ[1] [پھر جب تم کو خاطر جمع ہو (یعنی بیماری نہ رہے دشمن کا خوف جاتا رہے) اور کوئی عمرے کو حج سے ملا کر تمتع کرنا چاہے تو جیسے میسر آئے قربانی کرے ] یہ آیت بالغ، نابالغ ، مرد ، عورت، فرض اور نفل سب تمتع کرنے والوں کو شامل ہے ۔ (۲) عمرہ کر کے احرام کھول کر نئے احرام کے ساتھ حج کرنے والے متمتع پر دو دفعہ سعی کرنا ہے ایک دفعہ عمرہ کے لیے دوسری دفعہ طواف افاضہ کے بعد حج کے لیے ۔ (۳) عمرہ آپ نے پہلے کیا ہوا ہے پھر حج مفرد کا احرام باندھ کر آپ مکہ روانہ ہوتے ہیں تو عمرہ کرنا ضروری نہیں آپ عمرہ کرنا چاہیں تو کر سکتے ہیں ۔ (۴) طواف قدوم ، قدوم ہونے کے ساتھ ساتھ عمرے کا بھی ہے یا نذر کا تو ضروری ہے محض قدوم ہو تو ضروری نہیں ۔
[1] [البقرۃ ۱۹۶۔پ۲]