کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 286
کی حد تک دعوے کے ساتھ کہتے ہیں کہ مروجہ طریقہ کے مطابق شام کے وقت اعتکاف شروع کرنا ۔ اور شروع کرتے وقت جائے اعتکاف میں داخل نہ ہونا قطعاً کسی دلیل سے ثابت نہیں بلکہ یہ ایک رسم ہے جس پر بلاسوچے سمجھے عمل کیا جا رہا ہے ، یہ طریقہ صریحاً بدعت ہے اور احادیث کے نزدیک بدعت گمراہی ہے اور گمراہی دوزخ میں لے جانے والی ہے ۔ مذکورہ تین احادیث میں واضح طور پر موجود ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فجر کی نماز پڑھ کر جائے اعتکاف میں داخل ہو کر اعتکاف شروع کرتے تھے۔ لہٰذا شام کے وقت اور جائے اعتکاف میں داخل ہوئے بغیر اعتکاف شروع کرنا خلاف سنت ، بدعت اور گمراہی ہے علاوہ ازیں دوسری بدعت کی بات یہ ہے کہ اس رسم کے مطابق اعتکاف کرنے والے معتکف (جائے اعتکاف) میں اکیس روزے کی صبح کو داخل ہوتے ہیں ، صحیح حدیث سے بیس روزے کی فجر کو جائے اعتکاف میں داخل ہونا ثابت ہوتا ہے ۔ چوتھی حدیث : حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ﴿کَانَ رَسُوْلُ اللّٰهِ صلی للّٰهُ علیہ وسلم یَعْتَکِفُ الْعَشْرَ الْاَوَاخِرَ مِنْ رَمَضَانَ﴾[1] ترجمہ : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رمضان کی آخری دس راتوں کا اعتکاف کرتے تھے ، آخری دس دنوں میں اکیسویں شب شامل ہے جسے حدیث کے مطابق اعتکاف میں شامل کرنا ہے اور اعتکاف فجر سے شروع کرنا ہے جیسا کہ تین احادیث سے ثابت ہو چکا ہے لہٰذا چاروں احادیث پر عمل اس طرح ہو گا کہ بیس روزے کی فجر سے جائے اعتکاف میں داخل ہو کر اعتکاف شروع کیا جائے تاکہ بعد میں آنے والی اکیسویں شب اعتکاف میں شامل ہو سکے ۔ اگر اکیس کی فجر سے اعتکاف شروع کیا جائے تو پھر اکیسویں شب جو پہلے گزر چکی ہو گی اعتکاف میں شامل نہیں ہوتی ۔ ہر طرح کے مذہبی ، مسلکی اور تقلیدی خیالات سے خالی الذہن ہو کر غور فرمائیے کہ اکیسویں شب کو اعتکاف میں شامل کرنا ہے ۔ اور اعتکاف فجر سے شروع کرنا ہے ، ایسی فجر بیس روزے کی ہوگی یا اکیس روزے کی ؟ لہٰذا اکیس کی صبح جائے اعتکاف میں داخل ہونا یہ تیسری بدعت ہے ، یعنی پہلی بدعت شام کے وقت اعتکاف شروع کرنا ، دوسری بدعت اعتکاف شروع کرتے وقت جائے اعتکاف میں داخل نہ ہونا۔ اور تیسری بدعت اکیس روزے کی فجر کو جائے اعتکاف میں داخل ہونا ۔ خلاصہ یہ ہے کہ مروجہ طریقہ سارے کا سارا خلاف سنت بدعت وگمراہی ہے اور دوزخ میں لے جانے والا ہے اور سنت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے مطابق صحیح طریقہ یہ ہے کہ بیس روزے کی فجر کی نماز پڑھ کر جائے اعتکاف میں داخل ہو کر اعتکاف شروع کیا جائے ۔ آخر میں قارئین سے گزارش ہے کہ اگر آپ حق کے متلاشی ہیں اور اعتکاف شروع کرنے کا صحیح طریقہ معلوم کرنا چاہتے ہیں تو پہلے ہمارے
[1] صحیح بخاری ۔ کتاب الاعتکاف ۔ باب الاعتکاف فی العشر الاواخر