کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 263
حصہ پڑھ کر میت کو ثواب پہنچانے کی دعا کرنا کتاب اللہ اور سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہیں ۔ ۲۷/۳/۱۴۱۰ ھ س: کیا قرآن شریف پڑھ کر کسی مسلمان بھائی کو بخشا جا سکتا ہے کیا اولاد اپنے والدین کو پڑھ کر بخش سکتی ہے جیسا کہ حدیث میں ہے کہ نیک اولاد والدین کا صدقہ جاریہ ہوتا ہے انسان اس نیت سے پڑھے کہ جو میں پڑھ رہا ہوں اس کا ثواب فلاں مرنے والے میرے بھائی یا بہن کو پہنچے کیا ایسا کرنا درست ہے باحوالہ جواب دیں ؟ محمد داود گوجرہ ج: قرآن مجید پڑھ کر اس کا ثواب کسی زندہ یا فوت شدہ کو پہنچانا اور بھیجنا قرآن مجید کی کسی آیت اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی کسی صحیح یا حسن حدیث میں وارد نہیں ہوا ۔ نیک اولاد کے والدین کے لیے دعا کرنے والی حدیث سے یہ مسئلہ نہیں نکلتا ۔ ۱۵/۱/۱۴۱۵ ھ س: جو آدمی فوت ہو جاتا ہے اس کو ثواب پہنچانے کے لیے قرآن خوانی کرنا جائز ہے کہ نہیں ؟ محمد عثمان غنی لاہور ج: کتاب وسنت میں اس کا ثبوت نہیں ۔ ۴/۱/۱۴۱۷ ھ س: کوئی شخص اگر وفات پا جائے خواہ وہ خاندان میں سے ہو یا عزیز واقربا میں اس کو ثواب پہنچانے کے لیے یا اس کے عذاب میں کمی کے واسطے کیا حکم ہے ؟ انسان کیا عمل کرے کہ فوت شدہ شخص کے عذاب میں کمی ہو اگر اس کو عذاب دیا جا رہا ہو دوسری صورت میں اللہ اس کے درجات بلند کر دیں ۔ عتیق الرحمان ظفر وال28/11/98 ج: صحیح بخاری میں ہے سعد رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت فرمایا اگر میں اپنی والدہ -جو کہ فوت ہو چکی تھیں- کی طرف سے صدقہ کروں تو اس کو یہ صدقہ نفع دے گا ؟ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’ہاں‘‘[1]اس سے ثابت ہوا زندہ اگر میت کی طرف سے صدقہ کرے تو میت کو اس کا نفع پہنچے گا ۔ ۲۰/۸/۱۴۱۹ ھ س: میت کی طرف سے کوئی چیز پکا کر خیرات کرنا ۔ میت کی طرف سے قربانی کرنا یا والدین کی طرف سے اولاد کا قربانی کرنا کیسا ہے ؟ مختار احمد فاروقی ضلع ایبٹ آباد ج: میت کی طرف سے صدقہ درست ہے وہ چیز پکا کر کیا جائے یا کچی چیز کا البتہ رائج الوقت قل ، تیجا ، ساتواں ، دسواں ، چالیسواں ، اور دیگر ختم کتاب وسنت میں کہیں وارد نہیں ہوئے ۔ میت کی طرف سے قربانی کسی صحیح صریح نص میں نہیں آئی البتہ زندہ کی طرف سے قربانی کرنا حدیث سے ثابت ہے ۔ ۱۴/۲/۱۴۱۵ ھ س: میت کی طرف سے کوئی صدقہ وغیرہ کیا جا سکتا ہے ۔ مثال کے طور پر کوئی صدقہ کرتا ہے اور یہ کہے کہ اس کا
[1] [بخاری ۔ کتاب الوصایا ۔ باب اذا قال ۔ أرضی أو بستانی صدقۃ للّٰه عن أمی]