کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 252
بھی ایک ہی خطبہ پر دال ہے ایک عید کے موقع پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عورتوں کو وعظ وتذکیر سے دوسرے خطبہ پر استدلال درست نہیں ۔
اوّلاً : تو اس لیے کہ مدعا اور رائج دوسرا خطبہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس وعظ سے مختلف ہے ۔
ثانیاً : اس لیے کہ جابر رضی اللہ عنہ کی مذکور بالا حدیث میں ہے ’’فَلَمَّا فَرَغَ نَبِیُّ اللّٰهِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم نزل‘‘ الخ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ وعظ صلاۃ عید اور خطبہ عید سے فراغت کے بعد تھا ۔
ثالثاً: اس لیے کہ صحیح مسلم ۱/۲۸۹میں عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کی حدیث میں ہے ’’أَشْہَدُ عَلٰی رَسُوْلِ اللّٰهِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یُصَلِّیْ قَبْلَ الْخُطْبَۃِ قَالَ : ثُمَّ خَطَبَ ، فَرَآی أَنَّہٗ لَمْ یُسْمِعِ النِّسَائَ ، فَأَتَاہُنَّ، وَذَکَّرَہُنَّ‘‘۔ الحدیث
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کے الفاظ ’’ثُمَّ خَطَبَ الخ‘‘ ان کے الفاظ ’’ یُصَلِّی قَبْلَ الْخُطْبَۃِ‘‘ کی تفصیل وتفسیر ہے تاسیس نہیں لہٰذا ان کے ان الفاظ سے بھی دوسرے خطبہ پر استدلال صحیح نہیں ۔ واللہ اعلم ۶/۶/۱۴۱۸ ھ
س: عید کے روز عیدگاہ سے واپس آ کر دو نفل ادا کرنے کی حیثیت کیا جائز ہے یا نہیں ؟ ابو عبدالقدوس ضلع فیصل آباد
ج: صحیح بخاری اور صحیح مسلم میں ہے :﴿عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رضی اللّٰہ عنہما أَنَّ النَّبِیَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم خَرَجَ یَوْمَ الْفِطْرِ فَصَلَّی رَکْعَتَیْنِ لَمْ یُصَلِّ قَبْلَھَا وَلاَ بَعْدَہَا﴾ [ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ بے شک نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے عیدالفطر کی نماز دو رکعتیں پڑھی نہ پہلے نفل پڑھے نہ بعد میں] [1]عیدگاہ سے واپس آ کر عید کے روز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا دو رکعت نفل پڑھنا مجھے معلوم نہیں ۔ واللہ اعلم ۲/۷/۱۴۲۰ ھ
س: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے الفاظ تکبیر کی صراحت دارقطنی میں یوں آئی ہے ۔
’’ اللّٰه اکبر اللّٰه اکبر لا إلہ الا اللّٰه واللّٰه اکبر اللّٰه اکبر وللّٰه الحمد‘‘ اس حدیث کو امام ذہبی نے سخت ضعیف بلکہ موضوع (من گھڑت) کہا ہے ۔
حافظ صاحب ہم تو ان الفاظ کے ساتھ ہی تکبیرات پڑھتے رہے ہیں کیا یہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہیں یا نہیں ۔ اور کن الفاظ سے تکبیرات عید پڑھنی چاہئیں وضاحت فرمادیں کیونکہ عید کا موقع ہے اور میں پریشان ہوں ؟جزاکم اللّٰہ خیراً ۔
آپ کا ادنیٰ شاگرد محمد مالک بھنڈر ۲۸/۹/۱۴۲۰ ھ
[1] [بخاری۔کتاب العیدین۔باب الصلاۃ قبل العید وبعدھا]