کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 243
ہفتہ جمعۃ المبارک کے دو خطبوں میں اللہ کے دین کے لئے وعظ ونصیحت ہوتی ہے ۔ ہمارے ذکر کردہ دلائل سے ہر منصف پر یہ واضح ہو جاتا ہے کہ جمہور کا قول صحیح ہے اور حق کے قریب ہے بنسبت مخالفین کے اور جمہور کا قول ہی مسلمانوں کے دین اور دنیا کے معاملہ میں نفع بخش ہے اور براء ۃِ ذمہ کے قریب ہے اور اسی میں امت کی اصلاح ہے ۔ اور جو حضرت علی رضی اللہ عنہ کی روایت ہے تو وہ موقوف ہے اور مرفوع ثابت نہیں جس طرح اسی بات پر بہت زیادہ محدثین نے متنبہ کیا ہے ان میں سے امام نووی رحمہ اللہ ہیں اور موقوف کی صحت میں بھی نظر ہے کیونکہ عبدالرزاق کے ہاں اس کی اسانید میں ثوری رحمہ اللہ ہیں اور انہوں نے سماع کی تصریح نہیں کی اور وہ موصوف بالتدلیس ہیں اور جابر جعفی اور حارث اعور بھی ہیں اور وہ دونوں ضعیف اور ابن ابی شیبہ کے ہاں اس کی سند میں اعمش ہیں اور انہوں نے سماع کی تصریح نہیں کی اور وہ مشہور مدلس ہیں لیکن جب ثوری اور اعمش صحیح بخاری اور صحیح مسلم میں آئیں تو ان کی معنعن روایت سماع پر محمول ہو گی لیکن صحیحین کے علاوہ جب وہ دونوں سماع کی تصریح نہ کریں تو ان کی روایت کی تعلیل میں کوئی رکاوٹ نہ ہے ۔ یہ میرے لیے ظاہر ہوا ہے اور میں اللہ سے سوال کرتا ہوں کہ وہ مجھے اور تم دونوں کو اور ہمارے سب بھائیوں کو قبول حق کی توفیق دے اور وہ ہم پر احسان کرے کہ ہم حق کو باطل پر ترجیح دے سکیں اور وہ ہمیں تعصب اور خواہش پرستی سے بچائے تمام حالتوں میں ۔ وہ اس کا ولی ہے اور اس پر قادر ہے ] والسلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ الرئیس العام: لادارات البحوث العلمیۃ والافتاء والدعوۃ والارشاد س: بعض دو خطبوں کے درمیان ہاتھ اٹھا کر دعا مانگتے ہیں میں نے مشکوٰۃ شریف میں پڑھا کہ حضور اس مقام میں صرف انگلی سے اشارہ کرتے تھے ۔ کیا ہاتھ اٹھا کر دعا مانگ سکتے ہیں ؟ یا کوئی زبانی دعا بغیر ہاتھ اٹھائے مانگ سکتے ہیں؟ محمد جمیل اعوان احمد نگروی1/3/96 ج: جمعہ کے دو خطبوں کے درمیان بیٹھنا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے[1] البتہ اس جلوس بین الخطبتین میں خطیب یا سامعین کا ہاتھ اٹھا کر یا ہاتھ اٹھائے بغیر دعا کرنا کسی آیت یا حدیث میں نہیں آیا انگلی سے اشارہ بوقت خطاب ہے[2] بوقت جلوس بین الخطبتین نہیں ۔ خطبہ کے دوران زبانی دعا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے دعائے بارش کی
[1] [ مسلم۔الجمعۃ۔۔باب تخفیف الصلاۃ والخطبۃ۔] [2] [مسلم۔الجمعۃ۔باب تخفیف الصلاۃ والخطبۃ۔ ابوداؤد۔ الجمعۃ باب رفع الیدین علی المنبر۔]