کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 241
فِی صِحَۃِ الْمَوْقُوْفِ نَظَرًا لِأَنَّ فِی اَسَانِیْدِھٖ عِنْدَ عَبْدِ الرَزَّاقِ الثَّوْرِیَ رَحِمَہٗ اللّٰہ وَلَمْ یُصَرِّحْ بِالسَّمَاعِ وَہُوَ مَوْصُوْفٌ بِالتَّدْلِیْسِ وَجَابِرَ الْجُعْفِی وَالْحَارِثَ الْاَعْوَرَ وَکِلاَہُمَا ضَعِیْفٌ ۔
وَفِیْ سَنَدِہٖ عِنْدَ بْنِ اَبِيْ شَیْبَۃَ الاعْمَشُ وَلَمْ یُصَرِّحْ بِالسَّمَاعِ وَہُوَ مُدَلِّسُ مَعْرُوْفٌ لٰکِنْ عَنْعَنَہٗ وَعَنْعَنَۃُ الثَّوْرِی مَحْمُوْلَۃٌ عَلٰی السَّمَاعِ فِیْمَا خَرَّجَہٗ الْبُخَارِیُ وَمُسْلِمٌ رَضِيَ اللّٰہ عَنْہُمَا فِی الصَّحِیْحَیْنِ ۔ أَمَّا فِيْ غَیْرِ الصَّحِیْحَیْنِ فَلَیْسَ ہُنَاکَ مَانِعٌ مِنْ تَعْلِیْلِ رِوَایَتِہِمَا بِذٰلِکَ اِذَا لَمْ یُصَرِّحَا بِالسَّمَاعِ ۔
ہٰذَا مَا ظَہَرَ لِيْ وَاَسْأَلُ اللّٰہ اَنْ یُوَفِّقَنِي وَاِیَّاکُمَا وَسَائِرَ اِخْوَانِنَا لِاِصَابَۃِ الْحَقِّ وَاَنْ یَمُنَّ عَلَیْنَا جَمِیْعًا بِاِیْثَارِ الْحَقِّ عَلٰی مَا سِوَاہٗ وَاَنْ یُعِیْذَنَا جَمِیْعًا مِنَ التَّعَصُّبِ وَاِتِّبَاعِ الْہَوَی فِي جَمِیْعِ الْاَحْوَالِ اَنَّہٗ وَلِیُّ ذٰلِکَ وَالْقَادِرُ عَلَیْہِ ۔ وَالسَّلاَمُ عَلَیْکُمْ وَرَحْمَۃُ اللّٰہ وَبَرَکَاتُہٗ ۔
اَلرَّئیْسُ الْعَامُ
لِاِدَارَاتِ الْبُحُوْثِ الْعِلْمِیَّۃِ وَالْاِفْتَائِ وَالدَّعْوَۃِ وَالْاِرْشَادِ ۱۲/۹/۱۴۰۶ ھ
[عبدالعزیز بن عبداللہ بن باز دو محترم بھائیوں عبدالمنان بن عبدالحق نور پوری اور محمد صدیق کی طرف اللہ تعالیٰ ان کو قول حق اور عمل بالحق کی توفیق دے اور ان کے علم وایمان میں اضافہ فرمائے ۔
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ ۔ امابعد ! میرے پاس تم دونوں کی تحریر پہنچی ۔ اورگاؤں میں نماز جمعہ قائم کرنے کے حکم میں تم دونوں کے ذکر کردہ اختلاف میں ۔ میں نے غوروفکر کیا ہے اور تم نے مجھے فیصل تسلیم کیا ہے ۔ اور اللہ سے سوال کرتا ہوں کہ وہ ہمیں اورتمہیں ہدایت کی دعوت دینے والے اور حق کے مددگار بنائے۔ اور وہ ہمیں دین کی سمجھ عطا فرما دے اور اسی پر ثابت قدم رکھے ، بے شک وہ سب سے اچھا مسؤل ہے ۔ اور یہ بات مخفی نہیں ہے کہ حق مومن کی گم شدہ متاع ہے جب وہ اسے پاتا ہے تو پکڑ لیتا ہے اور یہ بات بھی پوشیدہ نہیں کہ اختلافی مسائل میں مرجع اللہ کی کتاب اور سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہے ۔ جس طرح کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ ’’اے ایمان والو ! اطاعت کرو اللہ کی اور اطاعت کرو رسول کی اور تم میں سے اولی الامر کی پس اگر تم کسی چیز میں جھگڑا کرو تو اس کو اللہ اور رسول کی طرف لوٹا دو اگر تم ایمان رکھتے ہو اللہ کے ساتھ اور آخرت کے دن کے ساتھ ۔ یہ بہتر ہے اور اچھا ہے انجام کے اعتبار سے‘‘[1]اور اللہ
[1] [النساء ۵۹ پ۵]