کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 239
المورود‘‘ الخ[1] آپ کا بیان کردہ یہ مطلب تب صحیح ہو سکتا ہے جب لفظ ’’فثبت الامر علی ذلک‘‘ کے قائل امام بخاری ، امام ابوداود اور امام نسائی رحمہم اللہ تعالیٰ ہوں حالانکہ ان الفاظ کے قائل امام بخاری امام ابوداود اور امام نسائی رحمہم اللہ تعالیٰ میں سے کوئی بھی نہیں حدیث کے الفاظ سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان الفاظ کے قائل حضرت سائب بن یزید (راوی حدیث) رضی اللہ عنہ خود ہیں ۔ ۵/۴/۱۴۱۰ ھ س: کیا گاؤں والے جمعہ کی نماز گاؤں میں پڑھ سکتے ہیں علماء احناف سے سنا ہے کہ گاؤں میں جمعہ کی نماز نہیں ہو سکتی اس کے لیے شہر ہونا شرط ہے ؟ محمد اسلم جاوید ضلع شیخوپورہ24/10/91 ج: جو مسئلہ آپ نے پوچھا اس کے بارے میں فضیلۃ الشیخ عبدالعزیز بن باز -حفظہ اللہ تعالیٰ- کا ایک فتویٰ میرے پاس موجود ہے اس لیے اپنی طرف سے کچھ لکھنے کی بجائے شیخ موصوف کے فتویٰ کی ایک نقل جناب کو ارسال کر رہا ہوں اس کا مطالعہ فرما لیں اور اپنے ساتھیوں کو بھی اس سے آگاہ کر دیں ۔ ۲۲/۴/۱۴۱۲ ھ مِنْ عَبْدِالْعَزِیْزِ بْنِ عَبْدِ اللّٰهِ بْنِ بَاز اِلَی الْاَخَوَیْنِ الْکَرِیْمَیْنِ عَبْدِ الْمَنَّانِ بْنِ عَبْدِالْحَقِّ النُّوْر فُوْرِیْ ومُحَمَّد صِدِّیْق : وَفَّقَہُمَا اللّٰهُ لِقَوْلِ الْحَقِّ وَالْعَمَلِ بِہٖ وَزَادَہُمَا مِنَ الْعِلْمِ وَالْإِیْمَانِ ۔ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکُمْ وَرَحْمَۃُ اللّٰهِ وَبَرَکَاتُہٗ أَمَّا بَعْدُ : فَقَدْ وَصَلَنِیْ کِتَابَاکُمَا وَتَاَمَّلْتُ مَا ذَکَرْتُمَا فِیْہِمَا مِنْ اِخْتِلاَفٍ بَیْنَکُمَا فِیْ حُکْمِ اِقَامَۃِ صَلاَۃِ الْجُمُعَۃِ فِی الْقُرٰی وَتَحْکِیْمِکُمَا لِیْ فِیْ ہٰذَا وَاَسْأَلُ اللّٰهُ اَنْ یَجْعَلَنَا وَاِیَّاکُمْ مِنْ دُعَاۃِ الْہُدٰی وَأَنْصَارِ الْحَقِّ وَأَنْ یَمْنَحَنَا جَمِیْعًا الْفِقْہَ فِيْ دِیْنِہٖ وَالثُّبَاتَ عَلَیْہِ اَنَّہٗ خَیْرُ مَسْؤلٍ ، وَلاَ یَخْفٰی أَنَّ الْحَقَّ ضَالَّۃُ الْمُوْمِنْ مَتٰی وَجَدَہا أَخَذَہَا وَلاَ یَخْفٰی أَیْضًا أَنَّ الْمَرْجِعَ فِیْ مَسَائِلِ الْخِلاَفِ ہُوَ کِتَابُ اللّٰهِ عَزَّوَجَلَّ وَسُنَّۃُ رَسُوْلِہٖ وَصَفْوَتِہٖ مِنْ خَلْقِہٖ نَبِیِّنَا مُحَمَّدٍ صلی للّٰهُ علیہ وسلم کَمَا قَالَ اللّٰهُ سُبْحَانَہٗ﴿یٰٓأَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْآ اَطِیْعُوْا اللّٰهَ وَاَطِیْعُوْا الرَّسُوْلَ وَأُوْلِی الْأَمْرِ مِنْکُمْ فَإِنْ تَنَازَعْتُمْ فِيْ شَیْئٍ فَرُدُّوْہُ اِلَی اللّٰهِ وَالرَّسُوْلِ اِنْ کُنْتُم تُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰهِ وَالْیَوْمِ الْآخِرِ ذٰلِکَ خَیْرٌ وَاَحْسَنُ تَأْوِیْلاً ﴾ ۔ وَقَالَ سُبْحَانَہٗ :﴿وَمَا اخْتَلَفْتُمْ فِیْہِ مِنْ شَیْئٍ فَحُکْمُہُ اِلَی اللّٰه﴾ وَقَالَ عَزَّوَجَلَّ﴿قُلْ اَطِیْعُوْا
[1] الاعتصام ۴۱/۴۴/۱۲