کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 234
بہاولپور میں ہے کچھ پتہ نہیں کہ ہمارا امیر ہمیں کسی وقت بھی وادی میں جانے کا یا کسی اور جگہ جانے کا حکم دے کیا ہم نماز قصر پڑھیں یا پوری نماز ؟ طاہر محمود بیت المجاہدین لشکر طیبہ منڈی یزمان بہاولپور ج: (۱) صحیح مسلم میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے تین فرسخ کی مسافت میں قصر کرنے کا تذکرہ موجود ہے تو آدمی نے بائیس کلومیٹر یا اس سے زائد مسافت کے سفر پہ جانا ہے تو جب اپنے شہر یا گاؤں کے مکانوں سے باہر نکل جائے گا نماز قصر کرنا شروع کر دے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حج کے سفر پر روانہ ہوئے تو ذوالحلیفہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز قصر پڑھ لی تھی ۔[1] (۲) مسافر دوران سفر کسی منزل پر چار دن یا کم کے قیام کا ارادہ بنا کر ٹھہرتا ہے تو نماز قصر پڑھتا رہے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم چار ذوالحجہ کو مکہ معظمہ پہنچے تھے اور آپ کو علم تھا آٹھ کو منیٰ روانہ ہونا ہے تو چار دن مکہ مکرمہ میں آپ نے ارادہ بنا کر قیام فرمایا اور نماز قصر پڑھتے رہے ۔ اگر دوران سفر کسی منزل پر چار دن سے زیادہ مدت کے قیام کا ارادہ بنا کر ٹھہرتا ہے تو منزل پر پہنچتے ہی نماز پوری پڑھنا شروع کر دے کیونکہ اس صورت میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے قصر ثابت نہیں ۔ ہاں تردد کی صورت میں قصر کی کوئی مدت متعین نہیں ۔ واللہ اعلم ۹/۶/۱۴۲۰ ھ س: استاذ محترم ! ایک اہم بات یاد آئی وہ یہ ہے کہ میاں مسعود احمد صاحب نے اپنی کتاب صلوٰۃ المسلمین ص ۲۸۸ پر لکھا ہے ’’مسافر کے لیے قرآن وحدیث میں ایسی کوئی مدت مقرر نہیں کہ اس مدت سے زیادہ کہیں ٹھہرنے کا ارادہ ہو تو قصر نہ کرے ۔ [2] عرض یہ ہے کہ آپ جناب کی تحقیق اس مسئلہ میں کیا ہے ؟ میں آپ کی توجہ سید ابن عباس رضی اللہ عنہما کے فتویٰ کی طرف بھی دلانا چاہتا ہوں جو صحیح بخاری میں موجود ہے نماز قصر کے بارہ میں ۔[3] امان اللہ ج: یہ بات درست ہے کہ قرآن مجید اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی قولی حدیث سے مسافر کے لیے مدت قصر مقرر نہیں کہ اس سے زیادہ ٹھہرنے کا ارادہ ہو تو وہ قصر نہ کرے البتہ آپ کے عمل سے پتہ چلتا ہے کہ آپ حالت سفر میں تین چار دن کے قیام کے ارادہ کی صورت میں قصر کرتے تھے اس سے زیادہ دن کے قیام کے ارادہ کے ساتھ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے قصر کرنا مجھے معلوم نہیں ۔ واللہ اعلم ۲۰/۱۱/۱۴۱۵ ھ س: قصر نماز کتنے دن تک ہو سکتی ہے اور کتنی مسافت پر ہو سکتی ہے کیا جب آدمی نے سفر پر جانا ہو تو وہ گھر سے ہی ظہر وعصر یا مغرب وعشاء کی نمازیں اکٹھی پڑھ کر جا سکتا ہے ؟ محمد قاسم بن محمد سرور
[1] بخاری۔تقصیر الصلاۃ۔باب یقصر اذا خرج من موضعہ۔ مسلم۔صلاۃ المسافرین۔باب صلاۃ المسافرین وقصرھا [2] صلوۃ المسلمین [3] بخاری۔تقصیر الصلاۃ۔باب ما جاء فی التقصیروکم یقیم حتی یقصر۔