کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 232
نمازِ سفر
س: قصر کتنی مسافت سے شروع ہوتا ہے اور مدت اس کی کتنے دن ہے ؟ محمد ناصر کوئٹہ چھاؤنی
ج: قصر صلاۃ کے لیے مسافت تئیس کلو میٹر ہے کیونکہ حدیث میں نو میل وارد ہے اور پرانے میل انگریزی میل سے بڑے تھے تو اگر کسی نے ۲۳ کلو میٹر یا اس سے زیادہ مسافت سفر کرنا ہو تو وہ اپنے شہر ، قصبہ یا دیہات کی آبادی سے باہر چلا جائے تو نماز قصر پڑھے اسی طرح سفر سے واپسی پر اپنے شہر قصبہ یا دیہات کی آبادی میں داخل ہونے سے قبل قبل قصر پڑھے ۔
تردد کی صورت میں کوئی مدت معین نہیں مہینہ کئی مہینے بھی قصر ہے اور اگر وہ منزل مقصود پر پہنچ کر کچھ معین عرصہ قیام کا ارادہ رکھتا ہے تو پھر زیادہ صحیح اور پختہ بات یہی ہے کہ وہ مدت چار دن ہے مطلب یہ ہے کہ اگر وہ چار دن یا اس سے زیادہ عرصہ کسی جگہ پر ٹھہرنے کا ارادہ رکھتا ہے تو اس جگہ پر پہنچ جانے کے بعد نماز پوری پڑھے قصر نہ پڑھے اور اگر اس کا ارادہ چار دن سے کم ٹھہرنے کا ہو تو وہ اس جگہ پہنچنے کے بعد بھی نماز قصر پڑھے ۔ واللہ اعلم ۱۰/۱۱/۱۴۱۳ھ
س: سفر کی قصر کہاں سے شروع ہوتی ہے ۔ فتاویٰ ثنائیہ میں کم از کم ۴۸ میل پر شروع ہوتی ہے مگر بعض احادیث تین فرسخ پر دال ہیں [1] ابو عبدالقدوس کوٹ میاں محمد اکرم شاہ بلاول
ج: ۴۸ میل والی کوئی روایت بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہیں جبکہ تین فرسخ والی حدیث صحیح مسلم میں موجود ہے۔﴿کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہ ِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم اِذَا خَرَجَ مَسِیْرَۃَ ثَلاَثَۃِ اَمْیَالٍ اَوْ ثَلاَثَۃِ فَرَاسِخَ شُعْبَۃُ الشَّاکُّ صَلّٰی رَکْعَتَیْنَ﴾[2] جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تین میل یا تین فرسخ نکلتے شعبہ کو اس میں شک ہے تو دو رکعت پڑھتے۔
۱۸/۱۰/ ۱۴۱۷ ھ
س: حضرت عثمان رضی اللہ عنہ سفر میں بھی مکمل نماز کیوں ادا کرتے تھے ؟ ابو عبدالقدوس کوٹ میاں محمد اکرم شاہ بلاول
ج: اہل علم نے اس کی کئی وجوہات بیان فرمائی ہیں میرے نزدیک راجح یہ ہے کہ وہ سمجھتے تھے سفر میں قصر رخصت ہے عزیمت نہیں جیسا کہ روزہ اللہ تعالیٰ نے بھی قرآن مجید میں﴿فَلَیْسَ عَلَیْکُمْ جُنَاحٌ أَنْ تَقْصُرُوْا مِنَ الصَّلاَۃِ﴾ [3] [تم پر گناہ نہیں کچھ کم کرو نماز میں سے] ہی فرمایا ہے واللہ اعلم ۱۸/۱۰/۱۴۱۷ ھ
س: آدمی کتنے دنوں تک نماز قصر کر سکتا ہے ۳ یا ۱۸ دن عورت والدین کے پاس ہوتے ہوئے نماز قصر (دوگانہ ) ادا
[1] مشکوۃ وغیرہ
[2] [کتاب صلاۃ المسافرین۔باب صلاۃ المسافرین وقصرھا صحیح مسلم]
[3] [النساء ۱۰۱ پ۵]