کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 228
رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا معمول تھا ؟ جمیل احمد اعوان احمد نگروی 1/3/96 ج: صحیح مسلم میں عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے ان گیارہ رکعتوں کی کیفیت بھی بیان فرما دی ہے کہ ’’آپ صلی اللہ علیہ وسلم گیارہ رکعات پڑھتے ہر دو رکعت پر سلام پھیرتے‘‘ تو واضح ہے آخر میں ایک رکعت الگ سلام کے ساتھ پڑھتے [1]اس کے علاوہ اور کیفیات بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہیں ثابت شدہ جس کیفیت پر بھی عمل کرے درست ہے ۔ ۱/۱۱/۱۴۱۶ ھ س: نماز تراویح کا اصل وقت قرآن وحدیث کی روشنی میں بیان فرمائیں ۔ آج کل ہمارے ہاں حفاظ کرام عشاء کے فوراً بعد نماز تراویح پڑھاتے ہیں ۔ کیا محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم عشاء کے فوراً بعد نماز تراویح پڑھا کرتے تھے ؟ محمد یوسف شیخوپورہ1/5/94 ج: معلوم ہو کہ صلاۃ اللیل ، قیام اللیل ، صلاۃ التہجد اور صلاۃ الوتر ایک ہی نماز کے متعدد نام ہیں اور اسی نماز کو رمضان المبارک میں قیام رمضان ، صلاۃ رمضان اور صلاۃ تراویح کہا جاتا ہے اس نماز کا وقت نماز عشاء سے فراغت سے لے کر صبح صادق تک ہے چنانچہ مشکوٰۃ میں بحوالہ مسلم موجود ہے ۔﴿ عَنْ جَابِرٍ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہ ِصلی اللّٰہ علیہ وسلم مَنْ خَافَ اَنْ لاَ یَقُوْمَ مِنْ آخِرِ اللَّیْلِ فَلْیُوْتِرْ اَوَّلَہٗ وَمَنْ طَمَعَ ۔ أَنْ یَقُوْمَ آخِرَہٗ فَلْیُوْتِرْ آخِرَ اللَّیْلِ فَاِنَّ صَلاَۃَ آخِرِ اللَّیْلِ مَشْہُوْدَۃٌ وَذٰلِکَ أَفْضَلُ[2] [حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس آدمی کو یہ خوف ہے کہ وہ آخری رات کو اٹھ نہیں سکتا وہ پہلی رات میں وتر پڑھ لے اور جس کو یہ طمع ولالچ ہے کہ وہ آخری رات کو اٹھے گا وہ آخری رات کو اٹھ کر وتر پڑھے بے شک رات کے آخری حصہ کی نماز حاضر کی گئی ہے یہ افضل ہے] مشکوٰۃ میں اسی صفحہ پر بحوالہ متفق علیہ درج ہے﴿ وَعَنْ عَآئِشَۃَ قَالَتْ مِنْ کُلِّ اللَّیْلِ اَوْتَرَ رَسُوْلُ اللّٰہ َصلی اللّٰہ علیہ وسلم مِنْ اَوَّلِ اللَّیْلِ وَأَوْسَطِہٖ وَآخِرِھٖ ، وَانْتَہٰی وِتْرُہٗ اِلَی السَحَرِ[3] [حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رات کے ہر حصے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے وتر پڑھا ۔ رات کے شروع میں، درمیان میں ، آخر میں اور آپ کے وتر کی انتہاء سحری تک تھی] نیز مشکوٰۃ میں بحوالہ متفق علیہ مذکور ہے﴿عَنْ عَائِشَۃَ رَضی اللّٰہ عنہا قَالَتْ کَانَ النَّبِیُّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یُصَلِّیْ فِیْمَا
[1] [مسلم۔صلاۃ المسافرین۔باب صلاۃ اللیل وعدد رکعات النبی صلی اللّٰه علیہ وسلم فی اللیل] [2] رواہ مسلم باب الوتر المجلد الاول ص ۳۹۵ [3] متفق علیہ