کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 216
س: پانچوں فرض نمازوں کی رکعتیں بمعہ سنت ونفل بتائیں ؟ تنویر احمد ج: فجر کے دو فرض ہیں ان سے پہلے دو سنتیں ہیں رہ جائیں تو فرضوں کے بعد طلوع آفتاب سے قبل ادا کی جا سکتی ہیں ۔ ظہر کی چار سنتیں فرضوں سے پہلے اور چار فرضوں کے بعد اور چار فرض ہیں ۔ عصر کی چار سنتیں فرضوں سے پہلے اور دو فرضوں کے بعد اور چار فرض ہیں مغرب کی دو سنتیں فرضوں سے پہلے اور دو فرضوں کے بعد اور تین فرض عشاء کی دو سنتیں فرضوں سے پہلے چار فرضوں کے بعد تین وتر اور دو وتروں کے بعد اور چار فرض ۔ ۲۰/۴/۱۴۱۶ ھ س: فرائض کے علاوہ اگر سنت نماز ادا نہ کی جائے تو کیا آدمی گناہ گار ہو گا کہ نہیں اگر گناہ گار ہو گا تو کیا صغیرہ گناہ ہو گا کہ کبیرہ گناہ ہو گا ؟ عبدالغفور ولد عبدالحق شاہدرہ لاہور ج: آخرت میں پہلے فرض نماز کا حساب ہو گا اگر فرض نماز میں کوتاہی ہوئی تو وہ فرض نماز کے علاوہ تطوع نماز سے پوری کر لی جائے گی اور اگر انسان کے پاس تطوع نماز نہ ہوئی تو فرض نماز کے حساب میں فیل ہو جائے گا تو اس صورت میں وہ لامحالہ گناہ گار بھی ہو گا تو ترک صلاۃ تطوع وسنت اس خاص اعتبار سے گناہ ہے باقی اس کے کبیرہ یا صغیرہ ہونے کا مجھے علم نہیں ۔ واللہ اعلم ۹/۶/۱۴۱۶ ھ س: نماز کے بعد یا قبل تمام سنن کو چھوڑ دینا کیسا ہے ایک مولوی صاحب کا کہنا ہے کہ تم کوئی سنن یا نوافل نہ پڑھو اگر اللہ پوچھے گا تو میں جواب دوں گا ؟ ابو عبدالقدوس ضلع شیخوپورہ ج: خسارے کا سودا ہے ۔ ابوداود [1]میں حدیث ہے پہلے فرض نماز کا حساب ہو گا اگر اس میں کمی کوتاہی ہوئی تو فرض نماز کے علاوہ تطوع سے پوری کر لی جائے گی اب غور فرمائیں اگر کسی نے فرض نماز کے علاوہ تطوع نماز سرے سے پڑھی ہی نہ ہو تو کمی کوتاہی کی صورت میں وہ کیا کرے گا ؟ مولوی صاحب اب تو زبانی کلامی ذمہ داری اٹھا رہے ہیں لیکن روز قیامت بالکل ذمہ دار نہ بنیں گے ان کی باتوں میں نہ آنا چاہیے پھر رب تعالیٰ کا شکر بھی تو کوئی شیء ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا﴿ اَفَلاَ اَکُوْنُ عَبْدًا شَکُوْرًا﴾ ۹/۷/۱۴۱۷ ھ س: ۴ رکعت ظہر سنت یا عصر ۴ رکعت سنت پہلے والی کی طرح ادا کرنی چاہئیں یا دو دو کر کے پڑھنی چاہئیں یا چار رکعات ایک سلام کے ساتھ سنت طریقہ بتا دیں ؟ محمد سلیم بٹ ج: دو دو رکعت پڑھے تو بھی درست ہے چار رکعات ایک سلام سے پڑھے تو بھی درست ہے ۔۱۵/۲/۱۴۱۶ ھ س: ظہر سے قبل چار سنتیں اکٹھی پڑھنی ثابت ہیں یا کہ دو دو کر کے پڑھنی چاہئیں ؟ ابو سعد منصور ضلع ایبٹ آباد
[1] [کتاب الصلاۃ۔باب قول النبی علیہ السلام کل صلاۃ لا یتمھا صاحبھاتتم من تطوعۃ ترمذی۔صلاۃ۔ باب ما جاء أن اوّل ما یحاسب بہ العبد یوم القیامۃ الصلاۃ]