کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 200
اس کو سبحان اللّٰه کہنا چاہیے تھا اگرچہ نماز کے بعد ہی کیوں نہ ہو لہٰذا اپنی زبان میں کلام کرنے کی وجہ سے اس کی نماز باطل ہے کیا یہ چیز جو ذکر کی گئی ہے صحیح ہے نماز لوٹانی چاہیے یا سجدہ سہو ہی کافی ہے۔ یہ مسئلہ ہمارے ہاں پیش آیا ہے اس لیے پوچھ رہا ہوں ہمارے امام صاحب نے کہا کہ دوبارہ نماز لوٹانی پڑے گی لیکن میں نے کہا کہ لوٹانے کی کوئی ضرورت نہیں کیونکہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں بھی ظہر کی پانچ رکعتیں ہو گئی تھیں اور سجدہ سہو کر لیا تھا ؟
محمد حسن عسکری کراچی نمبر۶28/7/87
ج: صحیح بخاری اور صحیح مسلم کی حدیث کی رو سے آپ کا مؤقف درست ہے کیونکہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے سلام پھیرنے کے بعد ہی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بتایا تھا کہ آپ نے رکعات پانچ پڑھی ہیں ۔ ۶/۱۱/۱۴۰۷ ھ
س: اگر امام سورۃ فاتحہ کے بعد والی سورۃ میں بھول جائے یا کوئی الفاظ غلط پڑھے تو سجدہ سہو کا کیا حکم ہے ؟ سید عبدالغفور
ج: ابوداود اور ابن حبان کی روایات سے پتہ چلتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسی صورت میں مقتدیوں کو لقمہ دینے کی ترغیب دلائی البتہ ایسی صورت میں سجدہ سہو والی کوئی حدیث مجھے معلوم نہیں ۔ ۱۸/۸/۱۴۱۹ ھ
نماز کا اختتام
س: سلام پھیرنے کا صحیح طریقہ مثلاً کچھ نمازی آگے جھک کر باقی نمازیوں کو دیکھ کر سلام پھیرتے ہیں اور کچھ دائیں طرف سب چیزوں یا نمازیوں کا جائزہ لیتے ہوئے سلام پھیرتے ہیں ؟ سنت طریقہ بتا دیں ؟ محمد سلیم بٹ
ج: دائیں بائیں منہ پھیرنا تو ثابت ہے آگے جھکنے کے متعلق مجھے کوئی حدیث معلوم نہیں ۔ ۱۵/۲/۱۴۱۶ ھ
نماز کے بعد کے اذکار
س: نماز کے بعد کسی قسم کے ورد و وظیفے کی کوئی ضرورت نہیں ایک مولوی صاحب کا کہنا ہے کہ ورد ووظائف کی کوئی ضرورت نہی؟
ابو عبدالقدوس ضلع شیخوپورہ
ج: ضرورت ہے کیونکہ فرض نماز کے بعد اوراد و وظائف رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کا اجر وثواب بھی بیان فرمایا ہے دیکھیں بخاری ومسلم اور دیگر کتب حدیث ۔ ۹/۷/۱۴۱۷ ھ
س: فرض نماز کے بعد فوراً اٹھ جانا چاہیے یا ذکر واذکار کرنے کے بعد اٹھنا چاہیے؟ محمد سلیم بٹ