کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 198
اپنی خط وکتابت میں صیغہ خطاب کے ساتھ ایک دوسرے کو سلام بھیجتے ہیں اسی طرح ہمارا سلام بھی اللہ تعالیٰ ان تک پہنچا دیتے ہیں الغرض الفاظ تشہد (عَلَیْکَ اَیُّہَا النَبِیُّ) سے شرکیہ عقیدہ (آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے عالم الغیب یا حاضر وناظر ہونے) کی قطعاً تائید نہیں ہوتی] ۲۸/۸/۱۴۱۴ ھ
س: دوسرے تشہد کے فرق میں کہا جاتا ہے کہ اگر رہ جائے تو دوبارہ پڑھا جاتا ہے لیکن پہلا نہیں پڑھا جاتا؟ نیز کہا جاتا ہے کہ دوسرے تشہد میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ۴ چیزوں سے پناہ مانگی ؟ محمد صفدر عثمانی گوجرانوالہ
ج: پہلے اور دوسرے تشہد کا جو فرق کتاب وسنت سے ثابت ہو درست ہے ۔ ۲۱/۱۱/۱۴۱۶ ھ
س: جناب نے ایک دفعہ آخری تشہد کا طریقہ بتایا تھا کہ غالباً عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما سے مسلم شریف میں آتا ہے بائیں پنڈلی کو دائیں پنڈلی پر رکھنا برائے مہربانی یہ عربی عبارت مع صفحہ کتاب تحریر فرمائیں ۔ محمد صفدر عثمانی کوٹ حسین
ج: قَالَ مُسْلِمٌ فِیْ صَحِیْحِہ ۔ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَعْمَرِ بْنِ رِبْعِیِّ الْقَیْسِی قَالَ حَدَّثَنَا اَبُوْ ہشَامِ الْمَخْزُوْمِیْ عَنْ عَبْدِ الْوَاحِدِ وَہُوَ ابْنُ زِیَادٍ قَالَ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ ابْنُ حَکِیْمٍ قَالَ حَدَّثَنِیْ عَامِرُ بْنُ عَبْدِ اللّٰهِ بْنِ الزُّبَیْرِ عَنْ اَبِیْہِ قَالَ کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہ ِصلی اللّٰہ علیہ وسلم اِذَا قَعَدَ فِی الصَّلٰوۃِ جَعَلَ قَدَمَہُ الْیُسْرٰی بَیْنَ فَخِذِہِ وَسَاقِہٖ وَفَرَشَ قَدَمَہُ الْیُمْنٰی وَوَضَعَ یَدَہُ الْیُسْرٰی عَلٰی رُکْبَتِہِ الْیُسْرٰی وَوَضَعَ یَدَہُ الْیُمْنٰی عَلٰی فَخِذِہِ الْیُمْنٰی وَأَشَارَ بِاَصْبَعِہٖ ،[1] [عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز میں بیٹھتے تو بائیں پاؤں کو ران اور پنڈلی کے بیچ میں کر لیتے اور داہنا پاؤں بچھاتے اور بایاں ہاتھ بائیں گھٹنے پر رکھتے اور داہنا ہاتھ داہنی ران پر رکھتے اور انگلی سے اشارہ کرتے] ۱/۱۱/۱۴۰۹ ھ
س: تشہد آخر میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک دعا ’’ اَللّٰہُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُ بِکَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ‘‘ الخ ثابت ہے اور حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کو بھی ایک دعا ’’ اَللّٰہُمَّ اِنِّیْ ظَلَمْتُ نَفْسِیْ‘‘[2]…الخ سکھائی صرف ایک دعا پڑھنی چاہیے یا زیادہ دعائیں پڑھنی چاہیں ؟ محمد سلیم بٹ
ج: آخری تشہد وقعدہ میں چار چیزوں سے پناہ والی دعا ضروری ہے [مسلم شریف میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم ہے﴿ اِذَا فَرَغَ اَحَدُکُمْ مِنَ التَّشَہُّدِ الْآخِرِ فَلْیَتَعَوَّذْ بِاللّٰهِ مِنْ اَرْبَعٍ مِنْ عَذَابِ جَہَنَّمَ وَمِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ وَمِنْ فِتْنَۃِ الْمَحْیَا وَالْمَمَاتِ وَمِنْ شَرِّ الْمَسِیْحِ الدَّجَّالِ﴾[3] جب کوئی تم میں سے اخیر تشہد پڑھ چکے تو چار چیزوں سے
[1] المجلد الاول کتاب الصلوۃ ۔ باب صفۃ الجلوس فی الصلوۃ وکیفیّۃ وضع الیدین علی الفخذین من تبویب النووی ص۲۱۶
[2] بخاری۔اذان۔باب الدعاء قبل السلام۔ مسلم الذکر والدعاء۔باب استحباب خفض الصوت بالذکر
[3] [مسلم شریف ج۱ ص۲۱۸]